Friday, March 29, 2024

سکواڈرن لیڈر سرفراز احمد رفیقی ہلال جرأت نے مادر وطن کی حرمت پر جان نچھاور کر دی

سکواڈرن لیڈر سرفراز احمد رفیقی ہلال جرأت نے مادر وطن کی حرمت پر جان نچھاور کر دی
September 6, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) پاکستان کی تاریخ شجاعت کے لازوال کارناموں اور مادر وطن کیلئے عظیم قربانیوں کا تسلسل ہے۔ 6 ستمبر جہاں دشمن کیخلاف پاکستانی قوم کے عزم مصمم اور بہادری کا سنہرا باب ہے۔ وہاں مادر وطن کے عظیم سپوت سکواڈرن لیڈر سرفراز احمد رفیقی ہلال جرأت کا 55 واں یوم شہادت بھی ہے۔ پوری قوم پاکستان کے بہادر بیٹے اور فخر فضائیہ کو سلام عقیدت پیش کرتی ہے۔ سرفراز رفیقی، غیر معمولی ہوا باز تھے ۔ یکم ستمبر 1965ء کو چھمپ سیکٹر میں اکھنور پر حملہ آور پاک آرمی کے بارہویں ڈویژن پر بھارتی فضائیہ کی تین فارمیشنز نے حملہ کر دیا۔ چھمب سیکٹر میں 20 ہزار فٹ پر پیٹرولنگ کرتے رفیقی کو فلائٹ لیفٹیننٹ امتیاز بھٹی کے ہمراہ دشمن کے طیاروں پر حملہ کرنے کا حکم ملا۔ پاکستانی شاھینوں نے چار بھارتی طیارے واصل جہنم کئے۔ سرفراز رفیقی نے 2 طیاروں کو نشانہ بنایا ۔ جس پر انہیں ستارہ جرات سے نوازا گیا۔ 6 ستمبر 1965ء کو سرفرازرفیقی کو فلائٹ لیفٹیننٹ یونس حسین اور فلائٹ لیفٹیننٹ سیسل چوھدری کے ہمراہ ہلواڑہ ایئر بیس پر حملے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ دوران مشن 10 بھارتی طیاروں نے پاکستانی شاھینوں پر حملہ کیا ۔ سرفراز رفیقی نے ایک بھارتی طیارہ مار گرایا لیکن بعد ازاں طیارے کی گنز نے کام چھوڑ دیا۔ سرفراز رفیقی نے فلائٹ لیفٹیننٹ سیسل چوھدری کو کور دینے اور بھارتی طیارے سے نمٹنے کا کہا۔ اِسی اثناء میں سرفراز رفیقی کا طیارہ دشمن کا نشانہ بنا، فلائٹ لیفٹیننٹ سیسل نے بھارتی طیارہ مار گرایا۔ شاھینوں نے 4 طیارے مار گرائے تاہم رفیقی کا طیارہ سنبھل نہ سکا اور تباہ ہو گیا۔ سکواڈرن لیڈر سرفرازاحمد رفیقی نے معرکہ ہلواڑہ میں فرض شناسی کی عظیم مثال قائم کرتے ہوئے مادر وطن کی حرمت پر جان نچھاور کر دی۔ جرات و بہادری کی لازوال داستان رقم کرنے پر اُنہیں ہلال جرات سے نوازا گیا ۔ سرفراز رفیقی کی لازوال قربانی کے عوض شور کوٹ کنٹونمنٹ ، لاہور، پشاور اور کراچی کی شاہراہیں سرفراز رفیقی کی نام سے منسوب ہیں۔