Friday, March 29, 2024

سکاٹ لینڈ کے محققین نے ملیریا کی موثر دوا تیار کر لی

سکاٹ لینڈ کے محققین نے ملیریا کی موثر دوا تیار کر لی
June 21, 2015
ایڈن برگ (ویب ڈیسک) سکاٹ لینڈ کی ڈنڈی یونیورسٹی کے محققین نے ایک ایسا کیمیائی مرکب دریافت کیا ہے جس کی ایک خوراک سے نہ صرف ملیریا کا علاج کیا جا سکتا ہے بلکہ اس کے پھیلاو کو روکا بھی جا سکتا ہے۔ یہ مرکب ڈنڈی یونیورسٹی کے ڈرگ ڈسکوری یونٹ اور میڈیسنز فار ملیریا وینچر کے اشتراک سے بنایا گیا ہے۔ سائنسدانوں نے کہا ہے کہ یہ نئی دوا ملیریا کی ان اقسام کے خلاف بھی کارآمد ہوگی جن کی موجودہ ادویات سے روک تھام ممکن نہیں۔ میڈیسنز فار ملیریا وینچرکے سی ای او ڈاکٹر ڈیوڈ ریڈی نے اس موقع پر کہا کہ ملیریا کی وجہ سے دنیا کی آدھی آبادی کو خطرہ لاحق ہے اور ان میں نصف مریض اس کا علاج کا خرچ نہیں برداشت کر سکتے۔ یونیورسٹی کے ڈرگ ڈسکوری یونٹ میں محکمہ کیمیا کے سربراہ ایئن گلبرٹ نے اس نئے مرکب کی دریافت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری تحقیق سے دریافت ہوا ہے کہ اس مرکب کے ذریعے ملیریا کا علاج اور روک تھام دونوں ایک ہی خوراک سے ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق 2013ءمیں ملیریا کے 20 کروڑ کیس سامنے آئے تھے اور مچھروں کی وجہ سے پھیلنے والی بیماریوں سے تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ افراد ہلاک ہوئے جن میں سے زیادہ تر خواتین اور چھوٹے بچے تھے۔ انسانوں میں اس دوا کی ٹیسٹنگ آئندہ سال شروع ہو گی۔ اس نئی دریافت کی تفصیلات سائنسی جریدے ”نیچر“ میں شائع ہوئی ہیں۔