Monday, May 13, 2024

سڑکوں کی خستہ حالی ٹریفک جام کا باعث بننے لگی

سڑکوں کی خستہ حالی ٹریفک جام کا باعث بننے لگی
September 25, 2019
کراچی ( 92 نیوز ) پاکستان کے  معاشی حب اور سب سے بڑے  شہر  میں سڑکوں کی خستہ حالی کے باعث ٹریفک جام رہنا معمول بن گئی ۔  ذمہ دار اداروں نے چپ کا روزہ رکھ لیا، ٹریفک پولیس نے ٹریفک جام کے اسباب، حقائق اور ذمہ داروں کا تعین کرلیا،ڈی آئی جی ٹریفک کہتے ہیں کہ سڑکوں کی مرمت ہوجائے توٹریفک کی روانی میں بہتری آسکتی ہے۔ سڑکوں کی خستہ حالی اور اونچی، نیچی، آڑھی، ٹیڑھی سڑکوں پر گاڑی چلانا بڑا اور کڑا امتحان ہے ،  جس میں  منٹوں کا سفر گھنٹوں میں تبدیل ہوگیا، ٹریفک پولیس پر بدستور تنقید کر رہی ہے  جب کہ  ذمہ دار اداروں نے خاموشی کو ڈھال بنالیا۔ تنقید، مسائل اور وسائل کی کمی کا شکار ٹریفک پولیس دفاعی پوزیشن پر آگئی، رپورٹ میں اہم انکشافات، ٹریفک جام کے حقائق، اسباب اور ذمہ دار اداروں کی نشاندہی کردی۔ رپورٹ میں کے ایم سی، کے پی ٹی، این ایچ اے، سائٹ لیمٹڈ، کلفٹن، فیصل اور کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کو 78 سڑکوں کی خستہ حالی کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، متعدد بار انتباہ کے باوجود سڑکوں کی مرمت نہیں کرائی گئی۔ کےایم سی کی 69 تباہ حال سڑکیں ٹریفک جام کی روانی میں رکاوٹ، سائٹ لمیٹڈ کی سات، کلفٹن کنٹونمنٹ کی 4، کراچی کنٹونمنٹ کی 6، فیصل کنٹونمنٹ کی دو، کے پی ٹی اور این ایچ اے کی دو سڑکیں بھی خستہ حال ہیں۔ ڈی آئی جی ٹریفک جاویدمہر کہتے ہیں بارش کےبعد شہرکی کئی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جو ٹریفک جام کی وجہ بنتی ہیں۔ شہر کی  23 خراب سڑکوں کے ساتھ ضلع جنوبی سر فہرست، سینٹرل کی 22، کورنگی 11، غربی 11، سٹی  10، ایسٹ 5  اور ملیر کی 3 سڑکوں کی حالت قابل رحم، قابل غور ہے، ٹریفک پولیس کے پانچ ہزار اہلکار سڑکوں پر دستیاب ہوتے ہیں تاہم خستہ حال سڑکیں ٹریفک جام کے ساتھ ساتھ حادثات کا سبب بھی بن رہی ہیں۔