Tuesday, May 14, 2024

سپیس ایکس نے عملے کو ری سائیکل راکٹ پر خلائی سٹیشن بھیج دیا

سپیس ایکس نے عملے کو ری سائیکل راکٹ پر خلائی سٹیشن بھیج دیا
April 23, 2021

فلوریڈا (ویب ڈیسک) امریکی کمپنی سپیس ایکس نے عملے کو ری سائیکل راکٹ پر خلائی سٹیشن روانہ کردیا۔ امریکی کمپنی سپیس ایکس نے اپنے تیسرے عملے کو بین الاقوامی سپیس سٹیشن کے لیے روانہ کر دیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق عملہ جمعے کو طلوع آفتاب سے ایک گھنٹہ قبل روانہ ہوا۔ اس میں پہلی بار ری سائیکل راکٹ اور سپیس کرافٹ کا استعمال کیا گیا۔ کریو 2- مشن نے فلوریڈا کے کینڈی سپیس سینٹر کے پیڈ نمبر 39 اے سے پرواز بھری۔

اس مشن میں پہلی بار فرانس سے تعلق رکھنے والے یورپی خلا باز تھامس پیسکویٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ مشن سے متعلق امریکی مشن کمانڈر شین کمبرو نے کہا، ’ہمیں خلا میں واپس آنے پر خوشی ہے۔‘

مزید کہا کہ کریو ڈریگن کیپسول جس کا نام اینڈیور ہے، اب بین الاقوامی سپیس سٹیشن کی طرف پہنچنے کی دوڑ میں ہے۔ یہ ہفتہ کی صبح سپیس سٹیشن کے ساتھ جا کر لگے گا جبکہ اس کا دروازہ اس کے دو گھنٹے بعد کھلے گا۔

اس سے قبل لانچنگ پیڈ کے لیے تین سفید ٹیسلا گاڑیوں میں روانہ ہونے سے قبل ٹیم کے ارکان نے اہلخانہ سے الوادعی ملاقات کی۔

ناسا کی جانب سے نجی کمپنیوں کے ساتھ مل کر استعمال شدہ خلائی جہازوں کے استعمال کا بنیادی مقصد منصوبے کی لاگت کو کم کرنا ہے۔ یہ تیسری بار ہے جب سپیس ایکس کمرشل کریو پروگرام اور ناسا کے ساتھ اپنے اربوں ڈالر کے معاہدے کے تحت انسانوں کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن بھیج رہا ہے۔

پہلا مشن گذشتہ سال مئی میں روانہ کیا گیا تھا جس نے خلائی شٹل پروگرام کے اختتام پر بین الاقوامی خلائی سٹیشن جانے کے لیے امریکا کے نو برسوں سے روسی راکٹوں پر انحصار کو ختم کر دیا۔