Saturday, April 27, 2024

سپریم کورٹ کااینٹی کرپشن کوپاکستان کڈنی اینڈلیورانسٹیٹیوٹ کے معاملات کاجائزہ ‏لینے کاحکم

سپریم کورٹ کااینٹی کرپشن کوپاکستان کڈنی اینڈلیورانسٹیٹیوٹ کے معاملات کاجائزہ ‏لینے کاحکم
December 31, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ نے اینٹی کرپشن کو پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر کے معاملات کا جائزہ لینے کا حکم  دیتے ہوئے 10 روز میں رپورٹ طلب کرلی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ سابق وزیراعلیٰ نے محبت میں کسی ڈاکٹر کو اسپتال دے دیا،پورےاسپتال میں تباہی پھیر دی گئی ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ میں بے ضابطگیاں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران مجاہد شیر دل کے وکیل اعتزاز احسن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے محبت میں کسی ڈاکٹر کو دے دیا،ڈاکٹرز نے ٹرسٹ میں ایسے لوگوں کو شامل کر لیا جن کا کوئی کردار نہیں تھااب آپ ایسے بندے کے دفاع کیلئے آتے ہیں، جس نے 34 ارب روپے ڈبو دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ہسپتال میں اتنا پیسہ خرچ کردیا لیکن کام کا معیار چیک کریں؟۔اعتزاز احسن نے ڈاکٹر کوکب اقبال کی فرانزک رپورٹ پر اعتراض عائد کیا توچیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ہمارے ساتھ چل کر ہسپتال دیکھ لیںآپ کو اتنا دکھ ہو گا جتنا ہمیں ہوا، ہم نے خود جاکر دیکھا، سارے ہسپتال میں تباہی پھیر دی ہے۔ چیف جسٹس نے ہسپتال کے وکیل شاہد حامد سے مکالمہ کیا کہ آپ کے دوستوں کی جانب سے مہم چلا دی گئی ، مہم میں کہا گیا ہے متحد رہنا چند دن باقی ہیں،اصل میں وقت کی گنتی کی جا رہی ہے، ہمیں تو  ہسپتال کیلئے جید بندہ چاہیے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا سب کچھ کاغذوں میں تھا اصل میں کچھ نہیں تھا۔ عدالت نے پی کے ایل آئی کا معاملہ اینٹی کرپشن کے سپرد کردیا اور دس دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔ عدالت نے  قرار دیا کہ ہسپتال میں تباہی کے ذمہ داروں کو کو اینٹی کرپشن طلب کریں اور معاملہ اینٹی کرپشن عدالت کو ارسا کیا جائے۔ سماعت 12 جنوری کو دوبارہ ہوگی۔