Thursday, March 28, 2024

سپریم کورٹ کا کٹاس راج مندر میں مستقل پجاری کا انتظام کرنے کا حکم

سپریم کورٹ کا کٹاس راج مندر میں مستقل پجاری کا انتظام کرنے کا حکم
November 18, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے کٹاس راج مندر میں پوجا پاٹ کی سہولیات اور مستقل پجاری کا انتظام کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کٹاس راج مندر تالاب خشک ہونے سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے ملک بھر میں اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو فعال کرنے اور مندر میں عبادت کے لئے مطلوبہ سہولیات فراہم کرنے کے لئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ۔ عدالت نے کٹاس راج مندر سے متعلق رپورٹ پر عدم اطمنیان کا اظہار کیا اور جسٹس عمر عطا بندیال نے ریما رکس دیے کہ ہم نے مندر کو عجائب گھر نہیں بنانا ، مندر میں عبادت کے لئے سامان اور مستقل پجاری کا اہتمام کیا جائے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے علاقے میں موجود سمینٹ فیکٹریوں کی طرف سے زیر زمین پانی کے استعمال پر ریمارکس دیے کہ سیمنٹ فیکٹریوں کے بارے ہمارے احکامات پر عمل ہونا چاہیے لیکن ہم نہیں چاہتے کہ ہمارے آرڈر سے فیکٹریاں بند ہو۔ سیمنٹ فیکٹریاں علاقے میں روزگار اور آمدن کا ایک ذریعہ ہے۔ چیئرمین پاکستان ہندو کونسل اور رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے پیش ہوکر عدالت کو بتایا کہ کٹاس راج میں موجود رام چندر مندر اور ہنومان مندر میں کوئی ایک مورتی بھی موجود نہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ملک بھر میں 1221 مندر 589 گردوارے اور 15849 ہندوبرادری کی پراپٹی متروکہ وقف املاک کے پاس ہیں لیکن صرف اکتیس مندر اور گوردوارے فعال ہیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ڈی جی ای پی اے کی رپورٹ کے مطابق کٹاس راج چشمہ مکمل خشک نہیں ہوا جسے دوبارہ بحال کیا جا سکتا ہے۔ درخواست گزار نے بتایا کہ عدالت کا حکم تھا کہ زیر زمین پانی کا استعمال نہیں کیا جائے گا لیکن ڈی جی ای پی اے کی رپورٹ کہہ رہی ہے کہ آج بھی 14 فیصد زیر زمین پانی استعمال ہو رہا ہے جس پر جسٹس بندیال نے ریمارکس دیے کہ ہمیں رپورٹس کا اندازہ ہے کیوں کہ پہلے بھی تمام ادروں نے ان سیمنٹ پلانٹس کو ماحولیات کے حوالے سے این او سی جاری کیےتھے ۔ سپریم کورٹ نے ڈی جی ای پی اے اور چیئر مین متروکہ املاک بورڈ کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ایک مہینے کے لئے ملتوی کر دی ۔