Thursday, May 9, 2024

سپریم کورٹ کا کراچی کی پی این ٹی کالونی میں تمام غیر قانونی تعمیرات گرانے کا حکم

سپریم کورٹ کا کراچی کی پی این ٹی کالونی میں  تمام غیر قانونی تعمیرات گرانے کا حکم
December 30, 2020

کراچی (92 نیوز) سپریم کورٹ نے کراچی کی پی این ٹی کالونی میں تمام غیرقانونی تعمیرات گرانے کا حکم دے دیا، رائل پارک ریزیڈنسی کے الاٹیز کی رقم واپس کرنے تک بلڈرز کے منصوبوں پر کام رکوانے کا بھی حکم دیا ہے ۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پی این ٹی کالونی میں غیر قانونی تعمیرات ، کڈنی ہل پارک کی زمین پر قبضے ، رائل پارک
ریذیڈنسی کے آلاٹیز کو رقم واپسی سے متعلق کیسز کی سماعتیں ہوئیں۔

پی این ٹی کالونی میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق سماعت میں چیف جسٹس نے پی این ٹی کالونی میں تمام غیر قانونی تعمیرات ختم کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پی این ٹی کالونی وفاقی حکومت کی زمین ہے۔ وہاں تعمیرات کی اجازت کیسی دی جاسکتی ہیں، کنٹونمنٹ بورڈ کسی کو زمین کیسے بیچ سکتا ہے، کارساز پر بھی یہی کیا گیا، کیا ملک میں کوئی قانون نہیں ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ دہلی کالونی ،پنجاب کالونی، پی این ٹی کالونی کو شہر کی خراب ترین جگہیں بنادیا گیا ہے۔ ہم ہر دو ماہ بعد آتے ہیں۔ ایک نئی دس منزلہ عمارت
کھڑی ہوتی ہے۔ پی این ٹی کالونی میں 250 سے زائد کثیر منزلہ عمارتیں بنادی گئی ہیں یہ کس طرح کے درندے لوگ ہیں۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کڈنی ہل پارک کی زمین پر قبضے کے معاملے پر بھی سماعت ہوئی۔ شہری تنظیم نے چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بنچ کو بتایا کہ کڈنی ہل پارک کی زمین پر فاران سوسائٹی کے 24 گھر تعمیر ہیں۔اوور سیز سوسائٹی نے بھی پارک کی زمین پر قبضہ کر رکھاہے۔

 چیف جسٹس آف پاکستان نے سوسائٹی کے گھروں کو مسمار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا پارک کی حدود میں کوئی بھی گھر  قبول نہیں ، رائل پارک ریزیڈنسی کے الاٹیز کی درخواست پر سماعت کے دوران کمشنر کراچی نے عدالت کو بتایا کہ 3 ٹاور گرادیے ہیں۔ مزید 2 ٹاورگرادیں گے۔ زمین کلئیر کرکے عدالت میں رپورٹ جمع کرائی جائے گی، وکیل نے بتایا کہ الاٹیز کو 141 کروڑ روپے کی واپسی کرنی ہے ، عدالت نے کمشنر کراچی کو بلڈرز کا زیر تعمیر شاپنگ مال تحویل میں لینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ الاٹیز کو رقم کی واپسی تک بلڈرز  کے کسی پروجیکٹ پر کوئی کام نہیں ہونا چاہئے۔