Friday, May 10, 2024

سپریم کورٹ کا ٹرائل کورٹ کو امل عمر قتل کیس کا فیصلہ 3 ماہ میں کرنیکا حکم

سپریم کورٹ کا ٹرائل کورٹ کو امل عمر قتل کیس کا فیصلہ 3 ماہ میں کرنیکا حکم
January 7, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو 3 ماہ میں امل عمر قتل کیس کا فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔ محکمہ پولیس سے والدین کو دی جانے والی امداد پررپورٹ طلب کرلی۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ سندھ حکومت کے وکیل نے دلائل دیئے کہ امل کو جن دونوں اہلکاروں کی گولی لگی انہیں برطرف کر دیا گیا۔ امل کے والدین کوعدالتی حکم پرامداد کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ والدین کو 5 لاکھ روپے امداد کی پیشکش کی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پولیس کی فائرنگ سے امل جاں بحق ہوئی۔ پولیس والے کیا امداد دینگے؟۔ پیسہ اور امدادی رقم کسی کی جان کا متبادل نہیں ہو سکتے۔ امل کے والدین کے وکیل نے دلائل دیئے کہ نیشنل میڈیکل سنٹر کیخلاف انکوائری مکمل ہو چکی، جس میں کہا گیا کہ نیشنل میڈیکل سینٹرنے دستاویزات میں ٹمپرنگ کی۔ امل کو زخمی حالت میں دوسرے ہسپتال منتقلی میں بھی غفلت برتی گئی۔۔۔۔ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے نیشنل میڈیکل سنٹرکو 5 لاکھ جرمانہ کیا۔ سنٹر کے چیئرمین انکوائری رپورٹ کو نہیں مانتے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سندھ حکومت نے رپورٹ باضابطہ طور پر جمع کیوں نہیں کرائی؟۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ کہ انکوائری پرعدالت نے حکم دیا تو اپیل کا حق نہیں رہے گا۔ عدالت نے سندھ حکومت کو  اپنی رپورٹ امل کے والدین کو فراہم کرنے کی  ہدایت کردی۔ قرار دیا کہ والدین چاہیں تو رپورٹ پراعتراضات جمع کراسکتےہیں۔ سماعت ایک ماہ کےلیے ملتوی کردی گئی۔