Friday, March 29, 2024

سپریم کورٹ کا وزیر ریلوے کے بھرتیوں کے بیان پر حیرت کا اظہار

سپریم کورٹ کا وزیر ریلوے کے بھرتیوں کے بیان پر حیرت کا اظہار
July 9, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ کا وزیرریلوے کے بھرتیوں کے بیان پرحیرت کا اظہار، ریلوے خسارہ ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران  چیف جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیے کہ ریلوے میں پہلے ہی 77 ہزار ملازمین ہیں،وزیر ریلوے ایک لاکھ ملازمین کو کہاں بھرتی کرینگے؟  ، ریلوے کا ٹریک لوگوں کیلئے ڈیتھ ٹریک بن چکا ہے ۔

سپریم کورٹ میں ریلوے خسارہ ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی ، ریلوے میں بھرتیوں کے شیخ رشید کے بیان پر عدالت کا حیرت کا اظہار پر چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ چین سے ایم ایل ون کا ملنے والا پیسہ ایک لاکھ ملازمین ہی لے جائیں گے ۔

 ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے ملازمین کی تعداد کم کرکے 56 ہزار تک لائی جائے تاہم، ایک لاکھ ملازمین ایم ایل ون کیلئے رکھے جائیں گے۔

دوران سماعت سیکرٹری ریلوے کی سرزنش کی ، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ سیکرٹری صاحب آپ سے ریلوے نہیں چل رہی ، ریلوے کے سیکرٹری ، سی ای او اور تمام ڈی ایس فارغ کرنا پڑینگے ۔ریلوے کا نظام ایسا نہیں کہ ٹرین ٹریک پر چل سکے دنیا میں بلٹ ٹرین چل رہی ہے ۔

عدالت نے ایم ایل ون منصوبے پر پیشرفت بارے استفسار کیا اور ریمارکس دیے کہ  ریلوے کا ٹریک لوگوں کیلئے ڈیتھ ٹریک بن چکا ، ایم ایل ون کے تحت اسٹیشنز کو کمرشلائز کرینگے ، جس پر سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ ایم ایل ون میں کراسنگ نہیں ہوگی۔

عدالت نے ریلوے کے سفر کو مسافروں کیلئے محفوظ بنانے کا حکم دے دیا ، قرا ردیا کہ آئے روز کے حادثات سے قیمتی زندگیوں اور ریلوے کا نقصان ہو رہا ، ریلوے کو جس طرح چلایا جا رہا ہے اس انداز میں نہیں چلایا جا سکتا ، جبکہ ریلوے کا انفراسٹرکچر کام کے قابل نہیں رہا۔

عدالت نے ریلوے کے تمام شعبہ جات میں اوورہالنگ کی ضرورت پر بھی زور دیا ، کیس کی سماعت ایک ماہ بعد دوبارہ ہوگی۔