Friday, May 10, 2024

سپریم کورٹ کا ملک ریاض کو التوا دینے سے انکار

سپریم کورٹ کا ملک ریاض کو التوا دینے سے انکار
February 7, 2019
اسلام آباد(92 نیوز) سپریم کورٹ نے ملک ریاض کو توہین عدالت کیس میں التوا دینے سے انکار کر دیا۔ عدلیہ مخالف پریس کانفرنس کے معاملے پر سات سال پرانے کیس میں پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کیلئے نئی مشکلات آن کھڑی ہوئیں ، سپریم کورٹ نے التوا دینے سے انکار کرتے ہوئے دو ہفتے مین تحریری معافی نامہ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ ملک ریاض کب پیش ہو سکتے ہیں ، توہین عدالت کے مقدمہ مین ملزم کی پیشی ضرور ی ہے ۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ  ملک ریاض پاکستان میں ہیں تو عدالت آنا پڑے گا۔ ملک ریاض کے وکیل ڈاکٹرباسط نے بتایا کہ ملک ریاض کی زندگی کو کینسر سے خطرہ ہے ، علاج کے لئے لندن گئے ہیں ، کینسر ریڑھ کی ہڈی میں پھیل چکا ہے ،ڈاکٹرز کے مطابق 6سے 8 ہفتے صحتیاب ہونے میں لگیں گے ۔ وکیل ملک ریاض نے   پہلے التوا کیلئے اور پھر 12 ہفتوں کے استثنیٰ کیلئے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملک ریاض زندہ رہے تو خود ٹرائل میں پیش ہوں گے ۔ وکیل نے یہ بھی بتایا کہ  ملک ریاض کا کہنا ہے وہ عدالتوں کی توہین کے الزام کیساتھ زندگی نہیں گزار سکتے ، غیر مشروط معافی چاہتاہوں ۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالت التوا کی درخواستوں کو پذیرائی  نہیں دے رہی ، صرف دو صورتوں میں التوا ملے گا  وکیل انتقال کر جائے یا جج ، عدالت نے حکم دیا کہ تحریری معافی نامہ دو ہفتے میں جمع کرایا جائے ، الفاظ کا جائزہ لیں گے۔ دوران سماعت وکیل نے ملک ریاض کی بیماری پر میڈیا کو رپورٹنگ سے روکنے کا حکم دینے کی استدعا کی  تو چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ میڈیا کیساتھ تو ملک ریاض کے بڑے اچھے تعلقات ہیں ، یہ میڈیا اور ملک ریاض کا معاملہ ہے ۔ عدالت نے سماعت 21 فروری تک ملتوی کر دی۔