Wednesday, May 1, 2024

سپریم کورٹ کا قانون سازی تک موبائل سروس پر ٹیکس کٹوتی نہ کرنے کا حکم

سپریم کورٹ کا قانون سازی تک موبائل سروس پر ٹیکس کٹوتی نہ کرنے کا حکم
October 16, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے قانون سازی تک موبائل سروس پر ٹیکس کٹوتی نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ موبائل کارڈز پر ٹیکس کٹوتی سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا سروے کے بغیر لوگوں سے ٹیکس لیے جا رہے ہیں۔  حکومت کو قانون میں ترمیم کے لیے وقت چاہیے تو دے دیتے ہیں لیکن قانون سازی تک ٹیکس کٹوتی معطلی کا فیصلہ موجود رہے گا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے ہمیں قانون کو دیکھنا ہے، مفت کا سروس ٹیکس لیا جا رہا ہے۔ پنجاب حکومت کا موبائل سروس پر سروس ٹیکس لینے کا جواز نہیں۔ پنجاب حکومت کس چیز کا سروس پرووائیڈر ہے۔ کیا روٹی کھانے پر بھی سروس ٹیکس لگے گا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ صارف کو سو روپے والے کارڈ پر کیا ملتا ہے؟۔25 روپے وفاقی اور باقی پنجاب حکومت لے جاتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنے منصوبوں میں کرپشن کو ختم کریں۔ کشتیوں پر پیسہ بیرون ملک نہ جانے دیں۔ منصوبوں میں کمیشن پر کٹ لگائیں۔ جب کرپشن روک لیں گے تو دیکھیں گے موبائل صارفین پر ٹیکس لگانا ہے یا نہیں۔ اس کے بعد کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔