Sunday, September 8, 2024

سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخ ساز ہے !!! ایم کیو ایم اور جے یو آئی تحاریک واپس لے لیں : وزیراعظم نوازشریف

سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخ ساز ہے !!! ایم کیو ایم اور جے یو آئی تحاریک واپس لے لیں : وزیراعظم نوازشریف
August 5, 2015
اسلام آباد (92نیوز) وزیر اعظم نواز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخ ساز قرار دیدیا۔ آج سیاسی ،جمہوری اور قومی تاریخ کا اہم دن ہے، غیرمعمولی حالات کےلئے غیرمعمولی فیصلوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو تقویت ملے گی۔ وزیراعظم کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے عمران خان کے بیانات پر اظہار افسوس کیا۔ انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اور جے یو آئی تحاریک واپس لے لیں، تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کےلئے کسی کا ساتھ نہیں دیں گے۔ عمران خان کی زبان سے مولانا اور ان کی بھی دل آزاری ہوئی۔ دھرنے میں جو کچھ ہوا سب کے سامنے ہے۔ پارلیمنٹ کو بھی برا کہا گیا مگر پھر بھی ڈی سیٹ کرنے کی تحریک واپس لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ نواز شریف پارلیمنٹ مخالف بیانات پر بھی گلے شکوے کرتے دکھائی دیئے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کبھی کبھی کسی اچھی بات پر ڈیسک ہی بجا دیا کرے، کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کے خلاف زبان سب نے سنی مگر پھر بھی ایم کیو ایم اور جے یو آئی کو تحریک انصاف کے خلاف تحریک واپس لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دھاندلی کے الزامات پر انکوائری کمیشن کا فیصلہ بھی سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے ارکان کو مفاہمت کی پالیسی پر چلنے کا مشورہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے میں عدالتوں کے قیام کو جائز قرار دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے جج صاحبان کا فیصلہ مستقبل پر مثبت اثرات مرتب کرے گا۔سپریم کورٹ کے فیصلے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مضبوطی میں ہی جمہوریت کی مضبوطی ہے۔ فیصلے اگر سڑکوں پر کیے جائے تو اسکے منفی اثرات ملک اور جمہوریت پر پڑتے ہیں۔ نوازشریف نے کہا کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ ہماری تاریخ کا اہم سنگ میل ہے،۔ اب ہمیں نئے سفرکا آغاز کرنا چاہیے۔ایک نیا جمہوری کلچر پروان چڑھ رہا ہے ۔ ہم نے اس کلچر کو محفوظ بھی رکھنا ہے اور مزید فروغ بھی دینا ہے۔عوام چاہتے ہیں کہ ہم سب رسہ کشی کی بجائے عوامی مسائل پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں بیٹھی ہر سیاسی جماعت مینڈیٹ لے کر آئی ہے،ہم نے اتفاق رائے کی فضا کو قائم رکھنا ہے۔ میں نے پارلیمانی لیڈروں کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمان اور ایم کیوایم سے درخواست کی تھی کہ تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی تحریک واپس لیں اور اس کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی۔ ابھی تک مسئلہ ہماری خواہش کے مطابق حل نہیں ہوسکا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے مشاورت سے فیصلہ کیا کہ ہم تحریک انصاف کو ڈی سیٹ کرنے والی تحریک کا ساتھ نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے گزشتہ روز کے مولانا فضل الرحمان سے متعلق بیان پرمولانا فضل الرحمان ہی نہیں میرے بھی جذبات مجروع ہوئے ہیں ، مجھے دکھ ہوا ہے، ایسے الفاظ استعمال نہیں کیے جانے چاہئیں تھے۔ ایم کیوایم کے رشید گوڈیل سے بھی دوبارہ گزارش کی ہے کہ وہ اپنی تحریک واپس لیں اور ہم غیریقینی کی صورتحال کو ختم کریں۔ اسی میں سب کا فائدہ ہے۔ سب کو وسیع قلبی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس سب کو ختم کرنا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دھرنوں میں جو ہوا سب کے سامنے ہے، پارلیمنٹ آج جو کردار ادا کرنا چا رہی ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی ، صوبائی حکومتیں اور مسلح افواج سیلاب زدہ علاقوں میں جانفشانی سے کام کر رہی ہیں ان کی بحالی اور نقصانات کے ازالے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ خطاب کے دوران وزیر اعظم نواز شریف نے سیلاب متاثرین کی مدد اور بہترین ریسکیو اقدامات پر پاک فوج کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔