Thursday, March 28, 2024

سپریم کورٹ کا سی ای او کے الیکٹرک کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم

سپریم کورٹ کا سی ای او کے الیکٹرک کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم
August 11, 2020

کراچی ( 92 نیوز) سپریم کورٹ نے سی ای او کے الیکٹرک کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے  کہ کراچی میں کرنٹ لگنے سے جتنی بھی ہلاکتیں ہوئیں ہیں سب میں سی ای او کے الیکٹرک کا نام شامل کیا جائے۔

کراچی میں غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ اور کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں سےمتعلق کیس کی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت ہوئی ، عدالت نے کراچی میں بدترین لوڈ شیڈنگ اور کرنٹ لگنےسے ہلاکتوں پر شدیدبرہمی کا اظہار کیا۔

سپریم کورٹ نےحکم دیاکہ کرنٹ لگنے سے جتنی بھی ہلاکتیں ہوئیں سب کےمقدمات میں  سی اے او کے الیکٹرک کا نام شامل کیاجائے ، عدالت نےکہاکہ پورے کراچی میں ارتھ وائر کاٹ دی ہیں،ان کے خلاف قتل کے کیس بنائیں، تمام  انتظامیہ کونامزدکیاجائے۔

چیف جسٹس نےکہاکہ سی اے او کے الیکٹرک کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے،عدالت نےکہاکہ کراچی میں صفرلوڈشیڈنگ کی جائے ، کسی بھی علاقے میں ایک منٹ بھی بجلی بند کریں تو نیپرا فوری نوٹس لیں ۔

عدالت نے چیئرمین نیپرا کوکہاکہ کراچی والوں کی بجلی بند کرنے پر کے الیکٹر ک پر جتنا جرمانہ لگتا ہے لگائیں  ۔

چیف جسٹس نےکے الیکٹرک کےسی ای او کو مخاطب کرتےہوئےکہاکہ آپ پوری دنیا میں ڈیفالڈر ہیں ، لندن میں آپ لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور گردن دبوچ کر پیسے لئے گئے۔

چیف جسٹس  نےکہاکہ انہوں نےانڈیا کے کیسز اسٹڈی کئے ہیں،وہاں بورڈ ایسی کمپنیز کو ٹیک اور کر لیتا ہے، آپ یہاں سے پیسہ کما کر پوری دنیا میں سرمایہ کاری کرتے ہیں ۔

چیف جسٹس نےکہاکہ وہ ابھی کے الیکٹرک کا لائسنس معطل  کردیتےہیں ، چیئرمین نیپرابتائیں کہ اس کا متبادل کیاہے۔

چیئرمین  نیپرا نےکہاکہ  وہ صورت حال دیکھ کر عدالت کو آگاہ کریں گے ، چیف  جسٹس نےچیئرمین نیپرا سےسوال کیاکہ آپ لوگ کے الیکٹرک کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کرتے ۔

چیئرمین نیپرا نےکہاکہ وہ  کارروائی کرتے ہیں لیکن کے الیکٹرک اسٹے حاصل کرلیتی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا آپ سارا ریکارڈ لیکر آئیں ہم اسٹے ختم کر دیتے ہیں ، حکومت میں انکی لابی چلتی ہوگی عدالت میں انکی کوئی لابی نہیں چلے گی ۔

عدالت نےکےالیکٹرک کا مکمل آڈٹ کرنے کا بھی حکم دیا ،کہاکہ ایک ایک چیز کا آڈٹ کیاجائے ۔ چیف جسٹس نےکہاکہ اسٹیٹ بینک کو کہیں گے کہ ان  کو منافع باہر نہیں لےجانے دیں۔