Tuesday, April 23, 2024

سپریم کورٹ کا ریلوے میں مکمل اوورہالنگ اور 76 ہزار ملازمین کی چھانٹیوں کا حکم

سپریم کورٹ کا ریلوے میں مکمل اوورہالنگ اور 76 ہزار ملازمین کی چھانٹیوں کا حکم
June 12, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے ریلوے میں مکمل اوورہالنگ اور 76 ہزار ملازمین کی چھانٹیوں کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ریلوے ملازمین کی سروس مستقلی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سیکرٹری ریلوے کی جانب سے لوکل گورنمنٹ ملازمین کو ریلوے کے ملازمین قرار دینے پر سپریم کورٹ نے اظہار برہمی کیا۔ عدالتی استفسار پر سیکرٹری ریلوے نے بتایا کہ ٹی ایل اے میں 2712 ملازمین ہیں جن کو تنخواہ لوکل گورنمنٹ دیتی ہے۔ 142 مسافر اور 120 گڈز ٹرینیں چل رہی ہیں۔ اس وقت کورونا کی وجہ سے 43 مسافر ٹرینیں فعال ہیں۔ چیف جسٹس نے سیکرٹری ریلوے سے استفسار کیا کہ اگر ملازمین کو تنخواہ لوکل گورنمنٹ دیتی ہے تو پھر یہ ملازمین ریلوے کے کیسے ہوئے؟ آپ سے ریلوے نہیں چل رہی ہے ۔ آپ کے انجن اور ڈبے چل ہی نہیں رہے ہیں۔ چھوڑ دیں ریلوے ، آج سے آپ سیکرٹری ریلوے نہیں ہیں۔ پرسوں جو نقصان ہوا بتا دیں اس کی ذمہ داری کس کی ہے؟6 ماہ میں کتنے حادثے ہوئے اور کتنا نقصان ہوا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ریلوے کا سسٹم کرپٹ ہو چکا ہے۔ ریلوے  آئے روز حادثات کا شکار ہوتی ہیں جس سے بھاری جانی و مالی نقصان ہوتا ہے۔ ان حادثات کی نہ کوئی رپورٹ ہے اور نا عملدرآمد۔ ریلوے فوری طور پر اپنا اصلاحاتی عمل شروع کرے۔ عدالت نے ریلوے کی مکمل اوورہالنگ اور 76 ہزار ملازمین کی چھانٹیوں کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔