Friday, March 29, 2024

سپریم کورٹ کا رحیم یار خان مندر پر حملے کے ملزمان کی ایک ہفتے میں شناخت کا حکم

سپریم کورٹ کا رحیم یار خان مندر پر حملے کے ملزمان کی ایک ہفتے میں شناخت کا حکم
August 13, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے رحیم یار خان مندر پر حملے کے ملزمان کی ایک ہفتے میں شناخت کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے رحیم یار خان مندر حملہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے ملزمان کی ایک ہفتے میں شناخت اور ایک ماہ میں  زرتلافی ریکور کر کے مندر انتظامیہ کو دینے کا حکم دیا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ ملزمان کی شناخت کے بعد ٹرائل کورٹ میں چالان پیش کیا جائے۔ ٹرائل کورٹ بغیر کسی التواء کے چار ماہ میں فیصلہ یقینی بنائے۔ ملزمان کی شناخت کے بعد گرفتار بے گناہ افراد کو رہا کیا جائے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ تعلقات پر لگنے والا ایس ایچ او علاقے میں چوہدراہٹ کرتا ہے۔ ایس ایچ او کا بچے کی گرفتاری سے انکار نہ کرنا اعتراف جرم ہے۔ اسے شوکاز دیں اور فارغ کریں۔ انکوائری کی ضرورت نہیں ۔ کارروائی سست روی سے ہوئی تو ایس ایچ او کہیں نکل جائے گا۔

دوران سماعت عدالت نے کچے کا علاقہ ڈاکوؤں سے کلیئر کرانے کا بھی حکم دیدیا ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پاکستان بنے اتنا عرصہ ہو گیا ہم ڈاکوؤں سے جان نہیں چھڑوا سکے۔ پنجاب حکومت اور آئی جی کچے میں سکیورٹی یقینی بنائیں۔

ہندو رہنما رمیش کمار نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مندر اندر سے بحال ہو گیا ہے۔ باہر کام ہو رہا ہے۔ پاکستان اور عدالت نے دنیا سمیت بھارت کے لیے اہم مثال قائم  کر دی ہے۔

سپریم کورٹ نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کے لئے آئندہ سماعت پر کمشنر بہاولپور اور ڈی سی رحیم یار خان کو طلب کرتے ہوئے سماعت ایک ماہ کے لئے ملتوی کر دی ۔