Friday, April 26, 2024

سپریم کورٹ کا تھرکول گیسی فیکشن منصوبے کا فرانزک آڈٹ کرانے کا حکم

سپریم کورٹ کا تھرکول گیسی فیکشن منصوبے کا فرانزک آڈٹ کرانے کا حکم
October 18, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے زیر زمین تھرکول گیسی فیکشن منصوبے کا فرانزک آڈٹ کرانے کا حکم دے دیا۔ زیر زمین تھرکول گیسی فیکشن منصوبہ پر عدالتی معاونین کی رپورٹ سپریم کورٹ پیش کی گئی اور بتایا گیا کہ منصوبے کی فیزبیلٹی رپورٹ واضح نہیں تھی۔ 30 سال تک 10 ہزار میگا واٹ بجلی، 4 روپے فی یونٹ سے بھی کم پیدا کرنے کا دعوی کیا گیا لیکن ایسا نہ ہوا۔ عدالتی معاونین نے منصوبے کے اکاونٹس کا آڈٹ اور مزید فنڈنگ نہ دینے کی سفارش کر دی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے غلط گائیڈ لائن پر منصوبہ شروع کیا گیا۔ ڈاکٹر ثمر نے غلط بیانی کی۔ اربوں روپے پتوں کی طرح بانٹے گئے۔  جو چار ارب ضائع ہوئے اسکا ذمہ دار کون ہے۔ کیا ڈاکٹر ثمر مبارک رقم واپس کریں گے یا کوئی اور کسی کو جوابدہ ٹھہرانا پڑے گا۔ پاکستان غریب ملک ہے۔ ڈاکٹر ثمر مبارک نے موقف اختیار کیا عدالتی معاونین تکنیکی منصوبے بارے نہیں بتا سکتے۔  2500 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ فیل کیسے ہو گیا۔ اس پر چیف جسٹس بولے جب منصوبہ شروع کیا تو لوگ رومانس میں تھے۔ رومانس تھا کہ سستی بجلی ملے گی۔ عدالت نے تھرکول گیسی فیکشن منصوبے کا فرانزک آڈٹ کرانے کا حکم دے دیا۔ وفاقی ، سندھ حکومت اور ڈاکٹر ثمر مبارک سے عدالتی معاونین کی رپورٹ پر 15 دن میں جواب طلب کر لیا۔ سندھ حکومت کو منصوبے کی مشینری اور دیگر سامان تحویل میں لینے کا بھی حکم دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ منصوبے کے ملازمین کو ہر صورت تنخواہوں کی ادایئگی یقینی بنائی جائے جبکہ آڈٹ کی پیشرفت سے ہر پندرہ دن بعد عدالت کو آگاہ کیا جائے۔