Thursday, April 25, 2024

سپریم کورٹ کا تمام بڑے نجی اسکولوں کو فیس بیس فیصد کم کرنے کا حکم

سپریم کورٹ کا تمام بڑے نجی اسکولوں کو فیس بیس فیصد کم کرنے کا حکم
December 13, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے ملک بھر میں تمام بڑے نجی اسکولوں کو فیس بیس فیصد کم کرنے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ میں نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافے کے خلاف  کیس کی سماعت ہوئی۔ سیکرٹری لا کمیشن نے بتایا بعض سکولوں نے پانچ سال میں فیسوں میں 163 فیصد اضافہ کیا۔ نجی سکولوں کے معاملے پر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی جس میں لوگوں کو تنخواہوں کی مد میں 512 ملین ادائیگی کا انکشاف ہوا۔ چیف جسٹس نے نجی سکول کی ڈائریکٹر خاتون سے استفسار کیا کہ کیا آپ 85 لاکھ روپے تنخواہ لے رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے خدا کا خوف کریں بندہ روزانہ نوٹ پھاڑنا شروع کرے تو بھی ایک ماہ میں 85 لاکھ نوٹ نہیں پھاڑ سکتا۔ کیا ان لوگوں نے یورینیم کی کان لگا رکھی ہے۔ نجی سکول خسارہ ظاہر کرنے کے لیے کاغذوں میں  اتنی تنخواہیں دکھاتے ہیں۔ مالکان ایک سے ڈیڑھ سو سکولوں کے مالک بن گئے۔ وکیل نجی سکولز نے کہا تعلیمی اداروں کا منافع 6 فیصد ہے۔ 8 فیصد فیس کم کرنے کو تیار ہیں۔ جسٹس اعجاز الااحسن نے ریمارکس دیے منافع چھپانے کے لیے اعدادو شمار کا ہیر پھیر کیا جاتا ہے۔ عدالت نے بڑے سکولز کی بنیادی فیس میں 20 فیصد کمی کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ایف بی آر کو بڑے نجی سکولوں کے سات سات سال کے آڈٹ کا حکم دے دیا۔ پانچ فیصد سے زائد اضافے کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی کی اجازت بھی لازمی قرار دے دی۔ تمام سکولز کو گرمیوں کی چھٹیوں کی آدھی فیس واپس یا ایڈجسٹ کرنے بھی ہدایت کر دی۔ عدالت نے واضح کر دیا سکولوں کو ناجائز منافع نہیں کمانے دیں گے۔ کسی بھی حالات میں سکول بند یا بچے نکالنے پر مکمل پابندی بھی عائد کی اور قرار دیا حکم فوری طور پر نافذالعمل ہو گا۔