Monday, September 16, 2024

سپریم کورٹ پنجاب کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ میں بچوں کے جگرکی پیوند کاری نہ ہونے پر برہم

سپریم کورٹ پنجاب کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ میں بچوں کے جگرکی پیوند کاری نہ ہونے پر برہم
December 2, 2018
لاہور ( 92 نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان نے پی کے ایل آئی میں بچوں کے جگر کی پیوند کاری نہ ہونے پربرہمی کا اظہار کیا ہے اور ریمارکس دیے ہیں کہ 34 ارب لگ گئے لیکن پھر بھی علاج کی سہولت فراہم نہیں ہوسکی، اتنی لاگت میں چار اسپتال بن جاتے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پی کے ایل آئی میں بے ضابطگیوں پر از خود نوٹس کی سماعت کی ۔ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ ڈاکٹر جواد ساجد نے عدالت کو  بتایا کہ پی کے ایل آئی میں فوری طور پر بچوں کے جگر کی پیوند کاری ممکن نہیں۔ چیف جسٹس پاکستان نےریمارکس دیے کہ قوم سے کیا گیا وعدہ واپس لینا پڑے گا، انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جگر کی پیوند کاری کے منتظر بچوں کی زندگی خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ  70 سال گزرنے کے باوجود ڈاکٹر ایسی سہولیات پیدا نہیں کر سکے۔ چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ کیا ان لوگوں کیخلاف ریفرنس دائر نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ڈیم کیلئے 10 ارب روپے تو اکٹھے نہیں ہوسکے لیکن  ان کو 34 ارب روپیہ مل گیا۔