Thursday, March 28, 2024

سپریم کورٹ ،پاکستان کڈنی اینڈلیور انسٹیٹیوٹ کی مینجمنٹ کمیٹی سے 15روز میں رپورٹ طلب

سپریم کورٹ ،پاکستان کڈنی اینڈلیور انسٹیٹیوٹ کی مینجمنٹ کمیٹی سے 15روز میں رپورٹ طلب
October 17, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز) پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ میں بے ضابطگیوں سے متعلق سپریم کورٹ نے مینجمنٹ کمیٹی سے 15 روز میں رپورٹ طلب کرلی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ٹرسٹ بنانے اور اہسپتال کی تعمیر میں خورد برد ہوئی۔ معاملہ نیب کو بھجوا دیتے ہیں، حکومت پنجاب ٹرسٹ کا نوٹیفکیشن بھی واپس لے۔ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ میں بے ضابطگیاں کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سرابرہی میں قائم بینچ نے کی ، چیف جسٹس نے کہا کہ انھیں فکر یہ ہے ریاست کی زمین تھی جو نجی ٹرسٹ کو دے دی گئی۔ انھوں نے طنزاً کہا کہ اپ کھادا، اپ پیتا اپ ہی واہ واہ کیتا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ٹرسٹ کیسے بنا؟، ٹرسٹ بنانے کا طریقہ کار کیا تھا،  معاملہ نیب کو بھجوا دیتے ہیں۔ اس پر وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ معاملہ نیب کو بھیجنے سےمسائل پیدا ہوں گے، چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب حکومت ٹرسٹ کا نوٹیفکیشن بھی واپس لے۔ جسٹس اعجازالاحسن  نے کہا کہ ٹرسٹ کو 21 سے 26 ارب دیے گئے ۔ مجاہد شیردل 10 گنا زیادہ تنخواہ لے رہے ہیں ۔ وکیل اعتزاز احسن نےکہا کہ مجاہد شیر دل نے تنخواہ کی رقم واپس کر دی ہےاس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا پیسہ واپس کرنے سے داغ دھل جائے گا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت پنجاب بتائے کہ منصوبہ ٹرسٹ کے ذریعے چلانا چاہتی ہےیا خود سنبھالنا چاہتی ہے۔عدالت نے آڈٹ ٹیم کو 5 لاکھ روپے مزید دینے کا حکم دیتے ہوئے سماعت  ایک ماہ کے لئےملتوی کردی ۔