Saturday, April 20, 2024

سپریم کورٹ : پاناما لیکس پر وزیراعظم‘ اہل خانہ اور دیگر کو نوٹس جاری

سپریم کورٹ : پاناما لیکس پر وزیراعظم‘ اہل خانہ اور دیگر کو نوٹس جاری
October 20, 2016
اسلام آباد (92نیوز) پانامہ لیکس پرپارلیمنٹ کے ذریعے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست خارج۔ سپریم کورٹ کاکہناہے پہلے یہ فیصلہ کرینگے کہ درخواستیں قابل سماعت ہیں یا نہیں۔ چیف جسٹس کہتے ہیں دوسرے فریق کو سننا ہو گا۔ عدالت نے وزیراعظم‘ ان کے بچوں‘ داماد‘ وزیرخزانہ سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پانامہ لیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔ درخواست گزار بیرسٹر ظفراللہ نے استدعا کی کہ جوڈیشل کمیشن پارلیمنٹ کے ذریعے قائم کیا جائے جس پر چیف جسٹس نے درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ ابھی جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا معاملہ قبل ازوقت ہے۔ پانامہ لیکس سے متعلق درخواستوں کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا پہلے فیصلہ کیا جائیگا۔ درخواست گزار طارق اسد نے کہا کہ پھر یہ فیصلہ آج ہی کیا جائے۔ چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ درخواستوں کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ ایک دن میں نہیں کر سکتے۔ دوسرے فریق کو بھی سننا ہو گا۔ تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے استدعا کی پانامہ لیکس کیس کے حتمی فیصلے تک وزیراعظم‘ کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کو عوامی عہدہ رکھنے سے روکا جائے۔ عدالت نے وزیراعظم‘ ان کے بچوں مریم‘ حسن اور حسین نواز‘ داماد کیپٹن صفدر‘ وزیرخزانہ اسحاق ڈار‘ نیب اور ایف بی آر کے چیئرمنیوں‘ قانون و داخلہ کے سیکرٹریز کو نوٹس جاری کر دیے جبکہ جماعت اسلامی کی درخواست پر وفاق‘ وفاقی وزیر قانون و انصاف‘ نیب‘ وزارت خزانہ سمیت کابینہ ڈویژن کو بھی نوٹس جاری کئے۔ عدالت نے کیس کی سماعت کو دو ہفتے کےلئے ملتوی کر دیا۔