Wednesday, April 24, 2024

سپریم کورٹ نےنیب سے2004سے اب تک دائر ریفرنسز کا ریکارڈ مانگ لیا

سپریم کورٹ نےنیب سے2004سے اب تک دائر ریفرنسز کا ریکارڈ مانگ لیا
March 27, 2015
اسلام آباد(ویب ڈیسک) عدالت نے نیب سے 2004 سے اب تک دائر کیے جانے والے ریفرنسز ، ان پر کارروائی ، محکمے میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف تادیبی کارروائی اور کیسز کی مکمل تفصل طلب کرتے ہوئے سماعت 2 اپریل تک ملتوی کردی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا ہے کہ نیب یونہی اپنی کرپشن کے لیے مشہور نہیں ، نیب ریفرنسز کے 100 میں 90 مسائل نیب کے اندر ہی سے پیدا کیے جاتے ہیں۔ نیب کے محکمے میں بدعنوانی سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ عدالت نے نیب کی جانب سے محکمے کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ مسترد کرتے ہوئے اسے آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف قرار دیا ۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ نیب میں کوتاہی برتنے والے افسران کو ترقیاں دی جاتی ہیں ، نیب ریفرنسز کے 100 میں 90 مسائل نیب کے اندر ہی سے پیدا کیے جاتے ہیں۔ پراسیکیوٹر جنرل نیب اعظم خان کا کہنا تھا کہ نیب میں اصلاحات لائی گئی ہیں ، جس کے بعد کسی بھی شکایت کے نیب میں داخل ہونے پر ابتدائی کارروائی 2 ماہ ، تحقیقات 4 ماہ ، انکوائری 4 ماہ ، اور مکمل ریفرنس دائر ہونے میں دس ماہ عرصہ طے کیا گیا ہے۔ تاہم جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ یہ صرف لفاظی ہے، نیب میں کرپشن یونہی مشہور نہیں ، لوگ غیر قانونی طور پر آسٹریلیا ، امریکا چلے جاتے ہیں ، پکڑی بے چاری ایان علی جاتی ہے۔