Thursday, April 25, 2024

سپریم کورٹ نے چاروں صوبوں میں کام کرنے والی این جی اوز کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی

سپریم کورٹ نے چاروں صوبوں میں کام کرنے والی این جی اوز کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی
June 23, 2015
اسلام آباد(92نیوز)سپریم کورٹ نے چاروں صوبوں میں کام کرنے والی این جی اوز سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی،جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ بتایا جائے کہ یہ این جی اوز فنڈز کا استعمال کہاں کہاں کرتی ہیں اور ان کا پاکستان میں مشن کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں  این جی اوز کی کار کردگی سے متعلق کیس کی  سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سر براہی میں تین رکنی بینچ نےکی، اس موقع پر کے پی کے ،اسلام آباداور پنجاب کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرلز  نے این جی اوز سے متعلق رپورٹ پیش کی جوعدالت نے مسترد کر دی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ وہ صوبوں کی پیش کردہ حالیہ رپورٹ سے مطمئن نہیں، انہوں نے سوال کیا کہ کیا پوری سرکار بے بس ہو گئی ہے این جی او کی کارکردگی اور پاکستان میں کئے جانے والے پراجیکٹس پر نظر نہیں رکھتی۔ جسٹس جواد کا کہنا تھا کہ اگر کوئی این جی او رجسٹرڈ نہیں ہے، تو کیا وہ  یہ سمجھتی ہے کہ  وہ مدر پدر آزاد ہے  اور انھیں کوئی روک ٹوک کرنے والا نہیں ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ این جی او مقامی ہو یاعالمی  فنڈز کی دستیابی این جی اوز کے لئے آکسیجن کا درجہ رکھتی ہے، یہ ضرور پتہ چلنا چاہیئے کہ ان این جی اوز کو فنڈز کہاں سے  ملتے ہیں۔ ان فنڈز کو خرچ کہاں  کیا جاتا ہے ،اور ان این جی اوز کا پاکستان میں مشن کیا ہے، عدالت نےاین جی اوز سے متعلق چاروں صوبوں سے  دوبارہ رپورٹ طلب کر لی ہےجبکہ  سماعت یکم جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔