Thursday, March 28, 2024

سپریم کورٹ نے پنجاب کے بلدیاتی اداروں کو بحال کر دیا

سپریم کورٹ نے پنجاب کے بلدیاتی اداروں کو بحال کر دیا
March 25, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے پنجاب کے بلدیاتی اداروں کو بحال کر دیا۔ بلدیاتی ایکٹ کے سیکشن 3 کو آئین سے متصادم قرار دے دیا گیا۔

سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ کیا باقی صوبوں میں بلدیاتی انتخاب ہورہے ہیں؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ باقی صوبوں کے مردم شماری پر اعتراضات ہیں، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 7 اپریل کو ہو گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل کا بیان ریکارڈ کر لیتے ہیں۔ صوبے مئی میں بلدیاتی انتخاب کرا دیں۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ یہ صرف وفاق نہیں صوبوں کا بھی معاملہ ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے سوال اٹھایا کہ پنجاب کی لوکل حکومتوں کو کیوں ختم کیا گیا؟ عوام نے بلدیاتی نمائیندوں کو پانچ سال کے لیے منتحب کیا ۔ایک نوٹیفیکشن کا سہارا لے کر انہیں گھر بھیجوانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔  آرٹیکل 140 کے تحت قانون بنا سکتے ہیں لیکن ادارے کو ختم نہیں کر سکتے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پنجاب کی بلدیاتی حکومتوں کی ٹرم ابھی ختم ہو گئی ۔ عدالت کے سامنے پنجاب کا 2019 کا بلدیاتی قانون چیلنج کیا گیا ہے۔ کیا درخواست گزار چاہتا ہے قانون کے سیکشن 3 کو کالعدم قرار کر دیں۔

عدالت نے فریقین کو سننے کے بعد پنجاب کے بلدیاتی اداروں کو بحال کر دیا اور بلدیاتی ایکٹ کے سیکشن 3 کو آئین سے متصادم قراردیدیا۔ عدالت حکم کے بعد کونسلرز اور بلدیاتی ادارے بحال ہو گئے۔