Saturday, April 20, 2024

سپریم کورٹ نے نیب قانون میں ترمیم کیلئے فروری کے پہلے ہفتے تک مہلت دیدی

سپریم کورٹ نے نیب قانون میں ترمیم کیلئے فروری کے پہلے ہفتے تک مہلت دیدی
December 20, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے نیب کے رضاکارانہ رقم کی واپسی سے متعلق قانون میں ترمیم کیلئے فروری کے پہلے ہفتے تک کی مہلت دے دی اور قرار دیا اگر ترمیم نہ ہوئی تو پھر عدالت خود فیصلہ کرے گی۔ فاروق ایچ نائیک نے نیب کے رضاکارانہ رقم واپسی کے قانون پر ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران دلائل میں کہا کہ نیب قانون میں ترمیم کیلئے پارلیمانی کمیٹی کام کر رہی ہے۔ عدالت فیصلے کے بجائے پارلیمان کو ترمیم کا وقت دے۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دئیے عدالت کو قانون کالعدم قرار دینے کا مکمل اختیار ہے۔ آپ ہمیں پتا نہیں کونسی کہانیاں سنا رہے ہیں۔ دوران سماعت جسٹس عظمت سعید نے کہا لگتا ہے نیب قانون میں ترمیم بھی ہمیں ہی کرنا پڑے گی۔ انہوں نے کہا لیبر پارٹی برطانیہ نے اپنی رکن پارلیمنٹ کو اوور سپیڈنگ پر معطل کر دیا تھا۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دئیے رضاکارانہ رقم واپسی دراصل اعتراف جرم ہوتا ہے۔ نیب تو انکوائری شروع کرکے لوگوں کو رضاکارانہ رقم واپسی کیلئے خط لکھتا تھا۔ سڑکوں پر آواز لگائی جاتی تھی کرپشن کر لو اور معافی لے لو۔ عدالت نے نیب قانون میں ترمیم کیلئے فروری کے پہلے ہفتے تک کی مہلت دی دے اور قرار دیا مقررہ وقت تک ترمیم نہ ہوئی تو سپریم کورٹ خود فیصلہ کریگی۔