Friday, May 10, 2024

سپریم کورٹ نے موبائل فون کارڈز اور ریچارج پر ٹیکس بحال کر دیا

سپریم کورٹ نے موبائل فون کارڈز اور ریچارج پر ٹیکس بحال کر دیا
April 25, 2019

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے موبائل فون کارڈز اور ریچارج پر ٹیکس بحال کر دیا گیا۔
موبائل ٹیکس ازخود نوٹس کے فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ ٹیکس معاملات میں مداخلت نہیں کریگی۔فیصلے کے ساتھ ہی 100 پر100 کی آفر ختم ہو گئی ، صارفین کو 100 کے ری چارج پر قریبا 75 روپے بیلنس ملے گا ۔
سپریم کورٹ میں موبائل ٹیکس کٹوتی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل پیش ہوئے اور ایک بار پھر عدالتی دائرہ اختیار پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ جسے ٹیکس استثنیٰ چا ہئے متعلقہ کمشنر سے رجوع کرے، ٹیکس کے نفاذ پر ازخودنوٹس کی مثال نہیں ملتی، ٹیکسز پر حکم امتناع کے باعث حکومت اپنی آمدن کے بڑے حصے سے محروم ہے۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا لاکھوں لوگوں سے ٹیکس لیا جا رہا تھا جن پر ٹیکس لاگو نہیں ہوتا، ٹی وی لائسنس کا ٹیکس بھی ہر شہری سے لیا جاتا ہے، ہر ٹی وی دیکھنے پر اِنکم ٹیکس لاگو نہیں ہوتا لیکن وہ ٹیکس دیتا ہے، ماضی میں مشرقی پاکستان سیلاب ٹیکس نافذ ہوا تھا، مشرقی پاکستان الگ ہوگیا لیکن فلڈ ٹیکس 90 کی دہائی تک لیا جاتا رہا، پانی اور فون سے باتیں کرنے پر تو ٹیکس لگ چکا، اب ہوا پر ٹیکس لگنا باقی ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جو ٹیکس کے اہل نہیں ان سے پیسہ لینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کچھ لوگوں سے ٹیکس دائرے میں نہ آنے کے باوجود ٹیکس لینا اس کیس کی بنیاد بنا ، ماضی میں ججز سے بالاتر ہوکر افسران بھی نوٹس جاری کرتے رہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ موبائل ٹیکس کا نوٹس پانچ ججز کے حکم پر لیا گیا، پانچ معزز ججز نے حکم سوچ سمجھ کر ہی جاری کیا تھا۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے مختصر حکم نامہ پڑھ کر سنایا ، عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت ٹیکس کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی ۔
اس سے قبل دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ٹیکس کٹوتی کرنے سے تو عدالت نے روکا تھا، کمپنیوں کو تو کچھ نہیں ملا،اگر دعویٰ کریں گے تو عدالت کے خلاف کریں گے۔
سپریم کورٹ نے ٹیکس ریکوری سے متعلق معاملہ بھی نمٹا دیا ، واضح رہے کہ 2018 میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے موبائل فون کارڈز پر ٹیکس کٹوتی کا از خود نوٹس لیتے ہوئے حکومت اور موبائل فون کمپنیوں کو عوام سے ٹیکس وصول کرنے سے روک دیا تھا۔