Monday, May 20, 2024

سپریم کورٹ نے قتل اور اغوا کے 4 ملزمان کو رہا کر دیا

سپریم کورٹ نے قتل اور اغوا کے 4 ملزمان کو رہا کر دیا
January 22, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ نے ڈیرہ غازی خان اور فیصل آباد میں قتل اور اغواء کے الزام میں گرفتار 4 ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت عظمیٰ نے پروین رحمان قتل کیس میں ورثا اور ڈائریکٹر اورنگی پراجیکٹ کو دھمکیوں کا بھی نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دئیے کہ جو لوگ ڈرتے ہیں وہ انصاف نہ مانگیں، اللہ کا حکم ہے کہ سچی گواہی کیلئے سامنے آ جاؤ۔ عدالت نے فیصل آباد میں اغوا کے الزام میں گرفتار تین ملزمان کو 8 سال بعد رہائی کا پروانہ جاری کردیا۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دئیے کہ پولیس دھمکیاں دیتی ہے کہ ہمارے پاس بہت سے نامعلوم کیس چل رہے ہیں تمہیں کیس میں بھی ڈال دیں گے۔ اگر گواہ ڈرتے ہیں تو انصاف نہ مانگیں،اللہ کا حکم ہے سچی شہادت کیلئے سامنے آجائیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے مزید کہا کہ  مغوی کی ریکوری پولیس کے ذریعے نہیں ہوئی، بازیاب ہونے کے چھ ماہ تک مغوی شامل تفتیش نہیں ہوا۔ ڈیرہ غازی خان میں قتل کے الزام میں گرفتار ملزم فدا حسین کو بھی رہائی مل گئی ، شریک دو ملزم کی سزا پہلے ہی ہائی کورٹ کالعدم قرار دے چکی  ہے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ملزمان ڈکیتی کے بعد 150 لوگوں کے آنے تک وہاں رکے رہے ،اس کہانی پر یقین کرنا مشکل ہے ، بندہ رات کو کھیتوں میں مارا گیا ، صرف عزت بچانے کیلئے ڈکیتی کا رنگ دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے کراچی میں قتل ہونے والی معروف سماجی کارکن پروین رحمان کے ورثا اور ڈائریکٹر اورنگی پراجیکٹ انور ارشد کو دھمکیوں کا نوٹس لے لیا۔ وفاقی اور صوبائی حکومت کو دو ہفتوں میں دھمکی آمیز فون کالز کرنے والوں کا پتہ چلانے کا حکم  دیتے ہوئے جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دئیے کہ لگتا ہے دھمکیوں کیلئے غیر ملکی فون استعمال ہوا،ہو سکتا ہے کالز کرنے والا پاکستانی ہو۔