Sunday, September 8, 2024

سپریم کورٹ نے غیرت کے نام پر قتل کرنے والے دوملزمان کو 12 سال بعد بری کردیا

سپریم کورٹ نے غیرت کے نام پر قتل کرنے والے دوملزمان کو 12 سال بعد بری کردیا
August 18, 2017

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے غیرت کے نام پر قتل کرنے والے دوملزمان کو 12سال بعد بری کردیا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کہتے ہیں نظام کی بہتری کے اقدامات کاکوئی نتیجہ نہیں نکلا، خرابی یہ ہے کہ پولیس مدعی کے ساتھ مل جاتی ہے ۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، ملزمان اعجاز احمد اور شاہد اقبال پر 2005حافظ آباد میں ایک شخص محسن کے قتل کاالزام تھا۔

ٹرائل کورٹ نے ملزمان کوسزائے موت سنائی جسے ہائی کورٹ نے عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا جسٹس آصف سعید کھوسہ کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ پولیس نے مدعی یاملزم کی حمایت نہیں سچ کی تلاش کرناہوتی یے مگر خرابی یہ ہے کہ پولیس مدعی کے ساتھ مل جاتی ہے۔

نظام کی بہتری کے اقدامات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ پولیس قتل کے مقدمات میں پیسے لے کرکیس خراب کرتی ہے استغاثہ کا طریقہ کاردرست نہیں اورپولیس کچھ بھی کرنے کوتیارنہیں۔

عدالت نے ناکافی شواہد ہر دونوں ملزمان کو رہا کر نے کا حکم دے دیا۔