سپریم کورٹ نے سرکاری زمین بحریہ ٹاؤن کراچی سے واپس لینے کا حکم دے دیا
کراچی ( 92 نیوز) سپریم کورٹ نے سرکاری زمین بحریہ ٹاؤن سے واپس لینے کا حکم دے دیا ۔
کراچی رجسٹری میں عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران بحریہ ٹاؤن کے وکیل علی ظفر نے عدالت کو 350 ارب روپے دینے کی پیشکش کی ۔
وکیل بحریہ ٹاؤن کا کہنا تھ کہ بحریہ ٹاؤن زیادہ سے زیادہ 350 ارب روپے دے سکتا ہے ۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ یہاں کوئی ٹماٹر نہیں بک رہے ۔ قانون کے تحت غیرقانونی قابض زمین نہیں بیچ سکتا ۔
وکیل بحریہ ٹاؤن کا کہنا تھا کہ 600 ارب روپے کا وعدہ نہیں کیا جا سکتا ، وہ وعدہ کر سکتے ہیں جو پورا بھی کر سکیں ، بحریہ ٹاؤن 16 ہزار ایکڑ کے لئے 358 ارب روپے ہی دے سکتا ہے ۔
وکیل علی ظفر نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن 8سال میں رقم کی ادائیگی کر دے گا ۔ جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ 7068 ایکڑ کے لئے بحریہ ٹاؤن کراچی نے 150 اب روپے کی پیشکش کی ، 9ہزار ایکڑ کے لئے 208 ارب کی پیشکش کی گئی ، یہ معقول نہیں ۔
عدالت نے سماعت 29 جنوری تک ملتوی کر دی ۔