Friday, May 10, 2024

سپریم کورٹ نے دوران تحقیقات نیب کی گرفتاریوں پر سوال اٹھادیے ‏

سپریم کورٹ نے دوران تحقیقات نیب کی گرفتاریوں پر سوال اٹھادیے ‏
January 7, 2020
اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ نے نیب کی جانب سے دوران تحقیقات ملزمان کی گرفتاری پر سوالات اٹھا دیے ، جسٹس مشیرعالم نےریمارکس دیے کہ نیب ملزم کی گرفتاری کے بعد گواہ اور ثبوت ڈھونڈتا رہتا ہے،ساری کارروائی اورتحقیقات مکمل کرکےملزم کو گرفتار کیوں نہیں کرتا؟۔ نیب کیس میں گرفتارملزم فیصل کامران قریشی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی ، نیب کی جانب سے دوران تحقیقات ملزمان کی گرفتاری پر سوال اٹھا دیا۔ جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیے کہ نیب انکوائری اور تحقیقات کے معاملات میں جلدی کیوں نہیں کرتا ، کسی کو سزا دینا ہے دے دیں اور اگر کسی کو پھانسی لگانا ہے تو لگا دیں، نیب ملزمان کو گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیتا ہے،ملزم کی گرفتاری کے بعد گواہیاں اور ثبوت ڈھونڈتا رہتا ہے، ساری کارروائی اور تحقیقات مکمل کرکے گرفتار کیوں نہیں کرتا۔ عدالتی ریمارکس پر نیب کے وکیل نے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری ریکارڈ میں ٹمپرنگ کے خدشہ کے پیش نظر کی جاتی ہے، ملزم فیصل کامران نے اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کے نام پرلوگوں کے ساتھ فراڈ کیا ، ملزم کے خلاف ریفرنس دائر کردیا ہے، کوشش کریں گے ریفرنس پر جلد کارروائی مکمل ہو جائے۔ عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی۔