Saturday, April 20, 2024

سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس جاری کردیا

سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس جاری کردیا
December 8, 2020

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس جاری کردیا، منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں سلمان شہباز سمیت دیگر شریک ملزمان کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کیا ۔ احتساب عدالت سے زیر التواء مقدمات کی تفصیلات بھی مانگ لیں، کہا کہ بتایا جائے کہ حمزہ شہباز کے کیس کی باری کب آئے گی۔

سپریم کورٹ میں منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔ حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کو کیس کی تفصیلات سے آگاہ کیا ، کہا کہ  نیب نے 110 گواہوں کی فہرست دی جس میں سے تاحال 3 گواہوں کے بیانات ہی قلمبند ہوسکے ہیں، اس ریفرنس کے دائر ہوئے ایک سال اور پانچ ماہ کا عرصہ گزر چکا ہارڈ شپ پر ضمانت چاہتے ہیں کیونکہ سپریم کورٹ کی میرٹ پر آبزرویشن ٹرائل پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔

جسٹس سردار طارق نے کیس میں شریک ملزمان کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کیا، استفسار کیا کہ سلمان شہباز کی جائیداد ضبط کیوں نہیں کی؟، سارا ریفرنس خالی پڑا ہے، مفرور ملزمان کو صرف اشتہاری قرار دیا گیا، ملزمان ٹرائل کورٹ جاتے ہی نہیں ہر دوسرے دن حاضری سے استثنٰی کی درخواست آجاتیاور ٹرائل کورٹ بھی ڈھیلی ہوکر آرام سے بیٹھی ہوئی ہے،  ریفرنس دائر کرنے میں ایک سال سے زائد وقت کیوں لگا؟۔حمزہ شہباز کیخلاف تمام 110 گواہان کے بیان کب تک ریکارڈ ہو جائیں گے۔

دوران سماعت امجد پرویز ملک نے بتایا کہ شریک ملزمان کی اکثریت 30، 30 ہزار تنخواہ والےملازمین کی ہے، جس پر جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دئیے کہ تنخواہیں 30 ہزار لیکن اکاؤنٹ میں کتنے آئے وہ رہنے دیں، بہتر ہوگا عدالت سے میرٹ پر کوئی آبزرویشن نہ لیں، حمزہ شہباز سے منسوب اکاؤنٹس کا جائزہ لیا تو مشکل ہو جائےگی۔

جسٹس یحیی آفریدی نے کہا کہ میرٹ پر ضمانت نہ مانگیں یہ پہاڑ سر کرنے والی بات ہوگی استفسار کیا کہ کیا شہباز شریف نے ضمانت کیلئے رجوع کیا؟ ، اگر نہیں تو پھر پہلے شہباز شریف کا ٹرائل ہونے دیں، اگر شہباز شریف بری ہوئے تو حمزہ بھی ہو جائیں گے۔

عدالت نے سلمان شہباز سمیت تمام مفرور ملزمان کی جائیداد ضبطی کی تفصیلات اور کارروائی میں تاخیر پر بھی نیب سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردی۔