Thursday, March 28, 2024

سپریم کورٹ نے بورڈ آف کمشنر پنجاب ہیلتھ کمیشن تحلیل کر دیا

سپریم کورٹ نے بورڈ آف کمشنر پنجاب ہیلتھ کمیشن تحلیل کر دیا
November 17, 2018
لاہور (92 نیوز) سپریم کورٹ نے بورڈ آف کمشنر پنجاب ہیلتھ کمیشن تحلیل کر دیا۔ چیف جسٹس نے 2 ہفتوں میں نیا بورڈ تشکیل دینے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے از خود نوٹس کی سماعت کی ۔ عدالت طلبی پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد پیش ہوئیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہاں ہے حسین نقوی جس کی وجہ سے جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا نے استعفی دیا۔ حسین نقوی نے کمرہ عدالت میں آواز لگاتے ہوئے کہا میں آرہا ہوں۔ چیف جسٹس نے حسین نقوی سے استفسار کیا آپ ہیں کیا؟۔ حسین نقوی نے کہا میں اسلامیہ کالج یونین کا سیکرٹری رہا ہوں جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ  تو پھر چھوڑیں بورڈ جا کر یونین چلائیں۔ حسین نقوی نے کہا کیوں جائوں ؟ مجھے منتخب کیا گیا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ بورڈ کو ہم نے ختم کر دیا۔ عدالت میں بلند آواز میں بات کرنے پر چیف جسٹس حسین نقوی پربرہم ہوئے اور کہا آپ کی جرات کیسے ہوئی ہم آپکو توہین عدالت کا نوٹس دیں گے۔ حسین نقوی نے کہا میں آپ سے 20 سال بڑا ہوں، میری بات پوری سنیں جس پر چیف جسٹس نے کہا تم بد تمیز آدمی ہو، عدالت سے معافی مانگو۔ حسین نقوی نے کہا میں عدالت سے معافی مانگتا ہوں جس پر چیف جسٹس بولے حسین نقوی کو میری عدالت سے باہر لے جائیں۔عدالت میں کیس کی مزید سماعت کو 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ ادھر اورنج ٹرین منصوبے سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں وکیل ٹھیکیدار نے کہا پیسے نہ ملنے کی وجہ سے اورنج لائن پر کام بند پڑا ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ٹھیکیداروں کے لیے پیسہ خون کی حیثیت رکھتا ہے۔ چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ہدایت کی کہ دس دنوں میں پیسوں کی ادائیگی کے حوالے سے فیصلہ کر کے رپورٹ پیش کریں۔ ٹھیکیداروں کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بروقت ادائیگی نہ ہوئی تو منصوبے کی لاگت مزید بڑھ جائے گی۔ منصوبہ مکمل کر کے ہی جائیں گے۔ ادائیگی ہونے پر کام شروع ہو جائے گا۔