Friday, April 26, 2024

سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن راولپنڈی زمین کی الاٹمنٹ کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا

سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن راولپنڈی زمین کی الاٹمنٹ کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا
November 13, 2018
اسلام اباد (92 نیوز) بحریہ ٹاؤن راولپنڈی فیصلے کیخلاف نظر ثانی درخواست میں سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن راولپنڈی زمین کی الاٹمنٹ کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔ بحریہ ٹاؤن راولپنڈی فیصلے کیخلاف نظر ثانی درخواست پر سماعت کے دوران وکیل اعتزاز احسن نے مزید دستاویزات جمع کرانے کی درخواست دیدی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پہلے اپنے دلائل دیں پھر درخواست کو دیکھیں گے۔ جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا تخت پڑی کی زمین سرکاری تھی۔ چار کنال خرید کر باقی شامل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وکیل بحریہ ٹاؤن نے کہا تخت پڑی زمین کا سرکاری ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔  چیف جسٹس نے کہا ایک انچ اراضی پر بھی قبضہ ہوا تو بخشیں گے نہیں۔ لوگوں کو مار پر زمینوں پر قبضہ کیا گیا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ تخت پڑی کا کل رقبہ 2210 ایکڑ ہے جبکہ وکیل بحریہ ٹائون نےکہا ریکارڈ کے مطابق کل رقبہ 1770 ایکڑ ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا سابق وزیر اعلی نے فیصلہ سمری پر لیا۔ چیف جسٹس نے کہا امریکہ میں صدر کھوکھا الاٹ نہیں کر سکتا۔ زمین کی حد بندی میں وزیر اعلی کا کردار کہاں سے آ گیا۔ 270 کنال زمین چوہدری منیر کو الاٹ کی گئی۔ سالک ،سالح اور عالیہ شجاعت کو زمین کیسے الاٹ ہو گئی۔ چیف جسٹس نے کہا عکس مساوی کا ریکارڈ بھی جلا دیا گیا۔ 10 ہزار درخت اکھاڑ کر جنگل کا جنگل اجاڑ دیا گیا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا منصوبہ شروع ہونے کے بعد زمین چوہدری خاندان کے بچوں کو تحفے میں دی گئی۔ عدالت نے بحریہ ٹاون راولپنڈی زمین الاٹمنٹ سے متعلق تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 3 دسمبر تک ملتوی کر دی۔