Wednesday, April 24, 2024

سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن اور پنجاب حکومت ے ڈڈوچہ ڈیم کی پیشرفت رپورٹ طلب کرلی

سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن اور پنجاب حکومت ے ڈڈوچہ ڈیم  کی پیشرفت رپورٹ طلب کرلی
September 26, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز)سپریم کورٹ میں  مارگلہ ہلز درختوں کی کٹائی سے متعلق کیس کے دوران چیف جسٹس نے  ریمارکس دیئے کہ کہا گیا ڈیمز بنانا عدالتوں کا کام نہیں، ڈیمز تعمیر کا حکم دینے سے پہلے تین ماہ ماہرین سے رائے لی، حالات کی سنگینی کے باعث مداخلت کررہے ہیں ۔ عدالت عظمیٰ نے  ملک ریاض آئندہ سماعت پر ہزار ارب روپے کا بندوبست کرکے آنے کی ہدایت کردی۔عدالت نے بحریہ ٹاؤن اور پنجاب حکومت سے ڈڈوچہ ڈیم کے حوالے سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔ چیف جسٹس نے مارگلہ ہلز درختوں کی کٹائی سے متعلق کیس کے دوران ریمارکس دئیے کہ بحریہ انکلیو نے بہت سی سرکاری اراضی گھیر رکھی ہے، پورے پاکستان کا پیسہ ملک ریاض کے پاس ہے۔ چیف جسٹس نے ملک ریاض کو مخاطب کرکے کہا جو تجاوزات آپ نے قائم کی ہیں انکی ادائیگی کرنا ہو گی  ، آئندہ سماعت پر ہزار ارب روپے کا بندوبست کر کے آئیں ۔ ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ بحریہ ٹاؤن کی دلچسپی صرف ڈیم کی تعمیر میں ہے ، تعمیر کی لاگت بھی پرپوزل کا حصہ نہیں۔ شفافیت برقرار رکھنے کے لیے بحریہ ٹاؤن کو بولی میں حصہ لینا ہوگا۔ اٹھارہ ہزار کنال پر ڈیم بننا ہے۔ 11 ہزار کنال بحریہ ٹاؤن کی ہے۔ بقیہ سات ہزار کنال زمین حاصل کرنے میں بھی وقت لگے گا- چیف جسٹس نے  ریمارکس دیئے کہ کراچی کو پانی کے حوالے پچیس دسمبر کو خوش خبری ملے گی ۔