Monday, September 16, 2024

سپریم کورٹ نے اے پی ایس سکول حملے میں ملوث تین ملزموں کی سزاؤں پر عمل درآمد روک دیا  

سپریم کورٹ نے اے پی ایس سکول حملے میں ملوث تین ملزموں کی سزاؤں پر عمل درآمد روک دیا  
February 10, 2016
اسلام آباد(92نیوز)سپریم کورٹ نے آرمی پبلک سکول حملے میں ملوث تین ملزموں کی سزاؤں پر عمل درآمد روک دیا۔جسٹس دوست محمد کہتے ہیں کہ فوجی عدالتیں سزائیں سناتے ہوئے جرم کی تفصیل بھی لکھیں ۔ تفصیلات کےمطابق فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ تین ملزمان کی اپیلوں پر سماعت جسٹس دوست محمد اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی، ملزمان کے وکلا لطیف آفریدی اور خالد انور کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ تین ملزمان علی رحمان ، قاری محمد زبیر اور تاج محمد پر پشاور آرمی پبلک اسکول پر حملے کا الزام ہے ، تاہم ملزمان کی اپیل کو پشاور ہائی کورٹ نے  9 دسمبر کو بغیر سنے ہی مسترد کردیا۔ اگر سپریم کورٹ نے اپیل نہ سنی گئی تو ڈر ہے  ملزمان  کی سزائے موت پر عمل درآمد نہ ہوجائے۔ ملزمان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ فوجی عدالت سے سنائی گئی سزا اور جرم کی تفصیل کا مکمل ریکارڈ انہیں بطور وکیل فراہم کرنے کا بھی حکم دیا جائے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ملزمان کے وکلا نے بتایا کہ ملزم عمران پر الزام ہے کہ اس نے چیک پوسٹ پر فائرنگ کی، تاج محمد اور علی رحمن پر اے پی ایس حملے میں سہولت کاری فراہم کرنے کا الزام ہے جبکہ قاری زبیر نوشہرہ مسجد دھماکے میں ملوث تھا۔ جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ فوجی عدالتیں سزائیں سناتے ہوئے جرم کی تفصیلات بھی لکھیں ، عدالت نے اٹارنی جنرل سے پشاور ہائی کورٹ میں اپیل کی کارروائی کی تفصیلات طلب کرلیں جبکہ سزاوں پر عمل درآمد پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے جی ایچ کیو کی جیک برانچ کو نوٹس جاری کردیا، کیس کی مزید سماعت سولہ فروری کو ہوگی۔