Saturday, April 20, 2024

سپریم کورٹ نے ایک ماہ میں بھاگ ناڑی میں آر او پلانٹ لگانے کا حکم دے دیا

سپریم کورٹ نے ایک ماہ میں بھاگ ناڑی میں آر او پلانٹ لگانے کا حکم دے دیا
December 14, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) صاف پانی کی بوند بوند کو ترستے بھاگ ناڑی کے مکینوں کی سنی گئی۔ سپریم کورٹ نے ایک ماہ میں علاقہ میں آر او پلانٹ لگانے کا حکم دے دیا۔ بلوچستان میں پینے کے پانی کی صورتحال پرصدر سپریم کورٹ بار کی سربراہی میں کمیشن بھی قائم کر دیا گیا۔ کمرہ عدالت میں بھاگ ناڑی میں پانی کے تالاب کی ویڈیو بھی  چلائی گئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حکومت بلوچستان یہ ویڈیو دیکھے۔ اس طرح کا پانی لوگوں کو پلا کر ان کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔ کیس کی سماعت کےدوران چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ بلوچستان حکومت بتائے اس کا کیا پلان ہے۔ لوگوں کو زہرپلا رہے ہیں۔ صدرسپریم کورٹ بارامان اللہ کنرانی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نصیر آباد کے علاوہ پورے بلوچستان میں ہی حالات ایسے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا 12 سو ملین ایک خرچ ہو گئے، 800 ملین ایک اور خرچ ہو گئے۔ کسی نے آر او پلانٹ نہیں لگایا۔ بھاگ ناڑی کے مکینوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ان کی حالت تھر سے بھی بدترہے۔ واٹر سپلائی 2000 سے غیر فعال ہے ۔ علاقہ کی آبادی دو لاکھ سے کم ہو کر صرف تہتر ہزار رہ گئی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان تشریف لائے ہیں؟۔  چیف سیکرٹری نہیں تو وزیراعلیٰ آجاتے۔ ڈی سی بولان سے مکالمہ کےدوران کہا کم ازکم تالاب کا پانی ٹریٹ کر دیں۔ ہر کام دو ماہ میں کیوں ہوتا ہے؟۔ چیف جسٹس نے صدر سپریم کورٹ بار کو ہدایت کی کہ جہاں جہاں ایسے حالات ہیں رپورٹ بنا کر دیں اور کہا خود وزیر اعلیٰ بلوچستان سے بات کروں گا۔ بھاگ ناڑی کے عوام صاف پانی سے محروم اور گدلا پانی پینے پر مجبور ہیں۔  نائنٹی ٹو نیوز نے اٹھائیس نومبر کو معاملہ اٹھایا اور عوام  کی آواز  حکام تک پہنچائی۔ نائنٹی ٹو نیوز پر شہریوں کی فریاد نشر ہوئی تو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے 8 دسمبر کو نوٹس لے کر کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیا۔ چیف جسٹس نے بھاگ ناڑی میں ایک ماہ میں آر او پلانٹ لگانے کا حکم دیا ہے۔ بھاگ ناڑی کےعوام معاملہ  حل کروانے پر نائنٹی ٹو نیوز کے شکرگزار ہیں۔ بھاگ ناڑی کےعوام کا کہنا ہے سپریم کورٹ نے احکامات دے کر احسن اقدام کیا ہے اب بلوچستان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ جلد ازجلد پانی کا مسئلہ حل کرے۔