Thursday, April 25, 2024

سپریم کورٹ نے ایڈن ہاؤسنگ اور ڈی ایچ اے کے تمام معاہدے منسوخ کر دیئے

سپریم کورٹ نے ایڈن ہاؤسنگ اور ڈی ایچ اے کے تمام معاہدے منسوخ کر دیئے
January 1, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے ایڈن ہاؤسنگ اور ڈی ایچ اے کے تمام معاہدے منسوخ کر دیئے۔ معاملے پر عملدرآمد بینچ بنانے کا عندیہ بھی دے دیا۔ سپریم کورٹ میں ایڈن گارڈن ہاؤسنگ سوسائٹی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ گیارہ ہزار سات سو سولہ لوگ اسکیم کے تحت متاثر ہوئے۔ عدالت نے متاثرین کے دکھوں کا آزالہ کرنا ہے۔ لاہور کے لوگوں کو لوٹ لیا گیا۔ صرف اس کیس میں ہی انسانی حقوق سیل میں ایک لاکھ 9 ہزار درخواستیں جمع ہوئیں، ڈی ایچ اے کے نام پر لوگوں نے دھوکا کھایا ہے۔ وکیل ڈی ایچ اے نے موقف اختیار کیا کہ پچیس ہزار کنال کا پروجیکٹ تھا، گلو بیکو کمپنی نے زمین دینی تھی، طارق ارشد کمپنی کے ڈائریکٹر اور حماد ارشد شیئر ہولڈر تھے۔ ڈی ایچ اے نے اپنا نام پروجیکٹ میں 30 فیصد شئیر کے عوض بیچا جبکہ کمرشل سو فیصد نجی ڈویلپر کو جاتا تھا۔ چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا اسکیم کی وجہ سے پاک فوج کی ساکھ متاثر ہوئی۔ حکم جاری کر دیتے ہیں کہ جتنا جائز پیسہ ہے ڈی ایچ اے والے اس کی ادائیگی کریں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے یہ تنازعہ اٹھے گا کہ کس نے کتنے پیسے دینے ہیں، اس معاملے میں ڈی ایچ اے کو گارنٹی دینا ہو گی، ایڈن ہاؤسنگ نے جتنی اراضی دی اس کی بھی ادائیگی ہونی چاہیے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ڈی ایچ اے عسکری بینک کیا کسی بھی بینک سے ادائیگی کرے ، ڈی ایچ اے کا نام بیچ کر 13 ارب اکھٹے کیے گئے اور چھ سال سے لوگوں کا پیسہ لے کر بیٹھ گئے ہیں۔