Thursday, May 9, 2024

سپریم کورٹ نے 10 بلین ٹری سونامی منصوبے کا نوٹس لے لیا، ریکارڈ طلب

سپریم کورٹ نے 10 بلین ٹری سونامی منصوبے کا نوٹس لے لیا، ریکارڈ طلب
December 1, 2020

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے دریاؤں اور نہروں کے کناروں پر شجرکاری سے متعلق کیس کی سماعت کی ، سندھ حکومت کی طرف سے رپورٹ نہ آنے پر برہمی کا اظہار کیا ، ریمارکس دیے کہ سندھ حکومت کے معاملات سمجھ سے بالاتر ہیں  ، سندھ واحد صوبہ ہے جس کے معاملات کچھ اور ہی طرح چلتے ہیں، عدالتی حکم عدولی پر سندھ کے افسران کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کریں گے،توہین عدالت کا نوٹس ملا تو ساری جمع پونجی ختم ہوجائے گی،افسران جیل بھی جائیں گے اور نوکری سے بھی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ سندھ میں جتنا بھی فنڈ چلا جائے لگتا کچھ نہیں، سندھ میں انسانوں کا جینا مشکل ہے تو درخت کیسے رہیں گے؟، ڈاکو پکڑنے کے نام پر لاڑکانہ کے قریب جنگل کاٹا گیا، سندھ پولیس ڈاکو تو کیا ایک تتلی بھی نہیں پکڑ سکی۔

محکمہ جنگلات سندھ نے پچاس لاکھ درخت لگانے کی بات کی تو چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ درخت کہاں گئے؟۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے اسلام آباد انتظامیہ کے نمائندے سے مکالمے کے دوران

ریمارکس دیے کہ اسلام آباد انتظامیہ بڑی مغرور ہے، اسلام آباد میں پانچ لاکھ درخت کہاں لگائے ہیں؟، آپ نے سارے درخت بنی گالہ میں ہی لگائے ہوں گے، اسلام آباد میں درخت کٹ رہے ہیں، کشمیر ہائی وے پر ٹیڑھے میڑے درخت لگے ہیں، درخت خوبصورتی کے بجائے بدصورتی پیدا کر رہے ہیں۔

سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا کے سیکرٹری ماحولیات کی بھی سرزنش کی ، ریمارکس دیے کہ خیبر پختونخوا کا محکمہ ماحولیات چور اور آپ اس کے سربراہ ہیں، آپ کو تو سیدھا جیل بھیج دینا چاہیے، ناران کاغان کچرا بن چکا، جھیل کے اطراف کوئی درخت نہیں، کمراٹ، نتھیا گلی اور مالہ جبہ سمیت جہاں چلے جائیں کٹائی ہی کٹائی ہو رہی، پشاور میں تو درخت موجود ہی نہیں، کسی کو درخت کاٹنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ بلوچستان میں تو بلین ٹری منصوبے کا وجود ہی نہیں، کاغذوں میں آدھا پاکستان جنگل ہے ، کوئٹہ شہر کے مردار پہاڑوں کو درخت لگا کر جاندار کب بنائیں گے، ماضی میں کبھی کوئٹہ شہر کے پہاڑوں پر درخت ہوا کرتے تھے۔

سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی ناہید درانی کی سرزنش کرتے ہوئے عدالت نے  ریمارکس دئیے کہ  ابتک 43 کروڑ درخت کہاں لگائے ہیں، دس ارب درخت لگنا ناقابل یقین بات ہے، اتنے درخت لگ گئے تو ملک کی قسمت بدل جائے گی۔ لاہور شہر دنیا کا آلودہ ترین شہر بن چکا ہے، لاہور ،کراچی ،پشاور، کوئٹہ،کسی جگہ ایک درخت لگا نہیں دیکھا۔

عدالت نے بلین ٹری منصوبہ کے تحت درخت لگانے کی عدالتی تصدیق کا بھی عندیہ دیدیا۔ آئندہ سماعت پر سیکرٹری پلاننگ، چاروں صوبائی  سیکرٹری جنگلات اور دس بلین سونامی منصوبے کی تمام تفصیلات طلب کر لی ،  سٹیلائٹ تصاویر بھی منگوا لیں۔قرار دیا کہ آگاہ کیا جائے منصوبے پر اب تک کتنے فنڈز خرچ ہوئے۔

عدالت نے کلرکہار کے اطراف پہاڑوں پر تمام کمرشل سرگرمیاں روکنے کا حکم دیدیا ۔مزید سماعت ایک ماہ بعد ہوگی۔