Friday, April 19, 2024

سپریم کورٹ میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت منظور

سپریم کورٹ میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت منظور
March 17, 2020
اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت منظور کر لی ۔ عدالت نے 30، 30 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی ۔ پیراگون ہاﺅسنگ سکینڈل میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو رہائی کا پروانہ مل گیا۔ سپریم کورٹ نے دونوں کی ضمانت منظور کر لی۔ جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے لیگی رہنماوں کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ خواجہ برادران کے وکیل امجد پرویز نے دلائل کا آغاز کیا اور کہا 68 افراد کو پلاٹ کی ڈیلوری نہ ہونے کا الزام لگایا گیا جبکہ 62 افراد کے کیس سیٹلڈ کر دیئے ہیں۔ میرے موکالان کبھی غیر حاضر ہوئے نہ کبھی دستاویز پیش کرنے سے انکار کیا۔ 6 ماہ گرفتاری کے بعد ریفرنس داخل کیا گیا اور اب 16 ماہ گزر چکے ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے دلائل میں کہا کہ دونوں بھائیوں نے پیراگون کو زمین دلوائی اور ان کو زمین دینے کا کمیشن ملا ۔ جن 62 افراد کے کلیم سیٹل ہوئے انکو رقم کی ادائیگی خواجہ برادران نے کی۔ اس پر جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دئیے کہ68 لوگوں سے فراڈ کو عوام الناس سے فراڈ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دئیے کہ نیب کی نیت کا مسئلہ ہے یا پھر اہلیت کا۔ جب پلان کی منظوری ٹی ایم اے نے دی تو نیب کے پاس ضمانت خارج کرنے کی کوئی بنیاد نہیں۔ نیب نے شاملات کی زمین کے پلان میں خلاف ورزی کا الزام نہیں لگایا۔ خواجہ برادارن کے اکاونٹس میں پیسے آئے ہیں تو اس میں غیرقانونی کیا ہے۔ وہ تو مان رہے ہیں کہ پیسے آئے ہیں۔ نیب کے پاس کوئی ایسی چیز نہیں جس کی وجہ سے اب خواجہ برادران کو حراست میں رکھا جائے۔ لیگی رہنماوں نے عدالتی فیصلے کو سراہا۔ لیگی رہنماوں نے کہا کہ ایک ایک کرکے ضمانتیں حکومت کی جانب سے سیاسی انتقام کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔