Thursday, May 9, 2024

سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین نا اہلی کیس کی سماعت 10اکتوبر تک ملتوی

سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین نا اہلی کیس کی سماعت 10اکتوبر تک ملتوی
October 5, 2017

اسلام آباد ( 92 نیوز ) سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین نا اہلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہاکہ الیکشن کمیشن میں کم اورایف بی آرکوزیادہ آمدنی بتانے کودیکھ رہے ہیں کہیں زیادہ آمدنی بتا کر کالادھن توسفید نہیں کیاگیا ۔غلط بیانی کی صورت میں عدالت آرٹیکل 184/3کے کااختیاررکھتی ہے ۔جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ جہانگیرترین نے زرعی آمدن زیادہ کیوں بتائی اس سے شک پیداہوتا ہے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جہانگیرترین نااہلی کیس کی سماعت کی ۔ جہانگیرترین کےوکیل سکندربشیرنے کاغذات کے ساتھ ٹیکس گوشواروں کاتمام ریکارڈ جمع کرنے کا بتایا ۔چیف جسٹس نےکہا کہ کاغذات نامزدگی کےساتھ ٹیکس گوشوارے کہاں لف کیے تھے ۔ غلط بیانی کی صورت میں آرٹیکل 184/3کی کارروائی کااختیاررکھتے ہیں اورتحقیقات بھی کراسکتی ہے ۔
وکیل نے جہانگیر ترین کے مقدمے کو پاناما کیس سےمختلف قراردیا جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ پاناما کیس میں بھی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی جسٹس عمرعطا بندیال نےکہا کہ ٹیکس ادا کرنے والوں کوتحفط ملنا چاہیے لیکن جہانگیرترین پر کالادھن سفید کرنے کا الزام ہے ، چورآزاد گھوم رہے ہوتے ہیں جنہیں بیرون ملک سے بھاری رقوم تحفے میں بھی ملتی ہیں ۔ملک میں اکثریت ٹیکس ادانہیں کرتی ۔
چیف جسٹس نے جہانگیرترین کے ٹیکس اورانتخابی گوشواروں میں تضاد تسلیم کرنے سے متعلق پوچھا تووکیل نے کہا کہ تضاد نہیں بلکہ انتخابی گوشوارہ مکمل نہیں بھرے ، جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ زرعی آمدن زیادہ بتانے والے لوگ کالا دھن سفید کرتے ہیں ۔جہانگیرترین نے اتنی زرعی آمدن کیوں زیادہ بتائی اس سے شک پیداہوتاہے ، عدالت نے ٹھیکہ پرزمین لینے کا ریکارڈ طلب کرتےہوئے سماعت 10 اکتوبرتک ملتوی کردی۔