Thursday, May 9, 2024

سپریم کورٹ، سینٹ الیکشن پر صدارتی آرڈیننس کیخلاف جے یو آئی کی درخواست سماعت کیلئے منظور

سپریم کورٹ، سینٹ الیکشن پر صدارتی آرڈیننس کیخلاف جے یو آئی کی درخواست سماعت کیلئے منظور
February 8, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے سینٹ الیکشن سے متعلق صدارتی آرڈیننس کے خلاف جمعیت علماء اسلام کی درخواست ابتدائی سماعت کیلئے منظور کرلی۔ اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا۔

سپریم کورٹ میں سینٹ انتحابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت چیف جسٹس گلزار کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کی۔

جے یو آئی کے وکیل کامران مرتضیٰ نے مؤقف پیش کیا کہ حکومت نے اوپن بیلٹ کے لیے آرڈیننس جاری کردیا اورعدالتی کاروائی کا ذرا بھی احترام نہیں کیا، آج تک ایسی قانون سازی نہیں ہوئی، حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے اپنا فیصلہ کرلیا۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ آرڈینس تو عدالتی رائے سے مشروط ہے، عدالتی رائے حکومتی مؤقف سے مختلف ہوئی تو ریفرنس ختم ہو جائے گا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آرڈیننس کے حوالے سے دی گئی درخواست کو بھی کیس کے ساتھ سنیں گے۔

عدالت نے صدارتی آرڈیننس کے خلاف درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا۔

دوران سماعت پیپلزپارٹی کے رہنماء رضا ربانی نے آذادانہ حیثیت سے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ آرڈینس جاری کرکے عجیب و غریب حالات پیدا کیے گیے۔

آرڈیننس میں لکھا ہے یہ فوری نافذ العملُ ہو گا اور اگر عدالت کی رائے حکومت سے مختلف ہوتی ہے تو آرڈیننس کا کیا ہوگا۔

جسٹس اعجازالحسن نے ریمارکس دیئے کہ آرڈیننس میں یہ بھی لکھا ہے کہ عملدرآمد عدالتی رائے سے مشروط ہو گا، آرڈیننس کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔ آرڈیننس کا عدالتی کارروائی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ عدالت نے صدارتی آرڈیننس پر 184/3 کے تحت نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آرڈیننس اگر مشروط نہ ہوتا تو کالعدم قرار دے دیتے۔

آرڈیننس کے تحت بھی ووٹنگ خفیہ ہی ہو گی۔ بعد میں درخواست دینے پر ووٹ دیکھا جاسکے گا۔