Sunday, May 12, 2024

جسٹس قاضی فائز عیسی کیس ، سرینا عیسی کیخلاف ایف بی آر کی تمام کارروائیاں کالعدم قرار

جسٹس قاضی فائز عیسی کیس ، سرینا عیسی کیخلاف ایف بی آر کی تمام کارروائیاں کالعدم قرار
April 26, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی کیس میں سرینا عیسی کیخلاف ایف بی آر کی تمام کارروائیاں کالعدم قرار دے دیں۔

سپریم کورٹ میں جسٹس فائز عیسیٰ نظرثانی کیس کا ڈراپ سین ہو گیا۔ 19 جون 2020 کی اکثریت 26 اپریل 2021 کو اقلیت میں تبدیل ہو گئی۔ 10 رکنی بنچ نے ساتھی جج کو کلین چٹ دے دی ۔ عدالت نے سرینا عیسیٰ اور بچوں کے ذرائع آمدن کی جانچ پڑتال کیلئے کیس ایف بی آر کو بھجوانے کا اپنا ہی فیصلہ واپس لے لیا ۔

فیصلے کے نتیجہ میں ایف بی آر کی تمام کارروائی اور سپریم جوڈیشل کونسل کو بھجوائی گئی رپورٹ کالعدم بھی قرار دیدی گئی جس کے نتیجے میں یہ خطرہ بھی ٹل گیا کہ ایف بی آر رپورٹ کی روشنی میں سپریم جوڈیشل کونسل ان کیخلاف کوئی نیا ریفرنس دائر کرسکتی ہے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ ایف بی آر کی تحقیقاتی رپورٹ سپریم جوڈیشل کونسل سمیت کسی بھی فورم پر استعمال نہیں ہوسکتی ۔

فیصلے میں  سیرینا عیسیٰ اور بار کونسلز کی نظرثانی درخواستیں 4-6 کی اکثریت سے منظور جبکہ جسٹس فائز عیسی کی نظرثانی درخواست پر جسٹس منظور ملک اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے اپنے فیصلوں پر نظرثانی کی تو جسٹس یحیحیٰ آفریدی کے اختلاف کے باعث بنچ میں 5-5 سے ٹائی ہوا۔

دس رکنی فل کورٹ بنچ کے سربراہ جسٹس عمر عطاء بندیال، جسٹس سجاد علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس قاضی امین نے فیصلے سے اختلاف کیا جبکہ بنچ میں نئے شامل ہونے والے جسٹس امین الدین خان نے جسٹس فائز عیسیٰ کے حق میں فیصلہ دیا۔

19 جون 2020 کو سپریم کورٹ کے بینچ میں شامل تمام ججز نے جسٹس فائز عیسیٰ کیخلاف صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دیا، جبکہ جانچ پڑتال کیلئے کیس 7-3 کی اکثریت سے ایف بی آر کو بھجوایا گیا تھا۔ اُس فیصلے کی اکثریت اب اقلیت میں تبدیل ہونے پر جسٹس فائز کی درخواست نہ مسترد ہوئی ، نہ ہی منظور۔