Friday, May 10, 2024

سپریم کورٹ، بحریہ ٹاؤن پراجیکٹس عملدرآمد کیس میں سندھ حکومت کو نوٹس

سپریم کورٹ، بحریہ ٹاؤن پراجیکٹس عملدرآمد کیس میں سندھ حکومت کو نوٹس
December 17, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن پراجیکٹس عملدرآمد کیس میں سندھ حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نےریمارکس دیئے کہ سندھ حکومت کو زمین چاہیئے تو قانون کے مطابق ایکوائر کرے۔ ملیرڈیولپمنٹ اتھارٹی نے بحریہ ٹاؤن سے ملنے والا پیسے کا مطالبہ کردیا۔ دوران سماعت وکیل بحریہ ٹائون نے کہا کہ ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے فروخت کی گئی زمین کی دوبارہ حد بندی کی جائے۔ ایم ڈی اے نے 16 ہزار ایکڑ میں سے 12 ہزار ایکڑ پر قبضہ دیا۔ ایم ڈی اے کہتی ہے کہ بحریہ ٹاؤن 4 ہزار ایکڑ زمین واپس سرنڈر کردے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ سندھ حکومت کو زمین چاہیئے تو قانون کے مطابق ایکوائر کرے۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ بحریہ ٹاؤن سے وصول ہونے والے پیسے قومی خزانے میں جمع ہونے چاہیئے۔ اس پر جسٹس فیصل عرب بولے کہ  وفاقی حکومت نے یہ درخواست کس مقصد کیلئے دائر کی تھی۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ بڑی ارجنٹ درخواست ہے، اس کو فوری سنا جائے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا اس درخواست پر سماعت کی اتنی جلدی کیا ہے۔ اٹارنی جنرل بولے کہ جلدی بحریہ ٹاؤن سے ملنے والا پیسہ ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن بولے کہ ابھی تو پیسوں کی ساری اقساط بھی نہیں آئیں۔ پنڈ ہلے وسیا ہی نہیں والی صورتحال بن گئی ہے۔ ایم ڈی اے حکام نے کہا بحریہ ٹاؤن سے ملنے والا پیسہ انھیں  ملنا چاہیئے۔ عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔