Monday, May 6, 2024

سپریم کورٹ، آئی پی پیز کو اضافی ادائیگیوں کے کیس میں وزیر توانائی طلب

سپریم کورٹ، آئی پی پیز کو اضافی ادائیگیوں  کے کیس میں وزیر توانائی طلب
January 9, 2019
اسلام آباد( 92 نیوز) سپریم کورٹ میں آئی پی پیز کو اضافی ادائیگیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،عدالت نے  وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کو طلب کرلیا۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے اضافی ادائیگیوں سے متعلق کیس میں ریمارکس دیئے کہ عوام کوبجلی ملی نہ صنعتوں کو،پھر بھی پیسے پورے دئیے گئے، کھربوں روپے کا سرکلر ڈیٹ بن گیا ہے۔ چیف جسٹس نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا اب ہر کوئی ذمہ داری دوسرے پر ڈالے گا، معاہدے کی ایسی شرائط نہ جانے کیوں قبول کر لی گئیں؟، ایسے معاہدے پوری دنیا میں منسوخ ہو چکے،صرف پاکستان میں چل رہے ہیں ۔ https://urdu.92newshd.tv/%d9%be%db%8c-%d9%be%db%8c-%d8%a7%d9%88%d8%b1-%d9%84%db%8c%da%af%db%8c-%d8%af%d9%88%d8%b1-%d8%ad%da%a9%d9%88%d9%85%d8%aa-%d9%85%db%8c%da%ba-%d8%a7%d9%93%d8%a6%db%8c-%d9%be%db%8c-%d9%be%db%8c%d8%b2/ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ دس آئی پی پیز کو 159 ملین فی کس اضافی دیے گئے، شکایت ہے بجلی پیدا نہیں ہوئی اور ادائیگیاں کی گئیں ،جسٹس فیصل عرب نے استفسارنے کیا کہ شارٹ فال کے باوجود آئی پی پیز سے بجلی کیوں نہیں لی جاتی۔ https://urdu.92newshd.tv/%d8%a7%d9%93%d8%a6%db%8c-%d9%be%db%8c-%d9%be%db%8c%d8%b2-%d9%86%db%92-%d9%88%d8%a7%d8%ac%d8%a8%d8%a7%d8%aa-%da%a9%db%8c-%d8%b9%d8%af%d9%85-%d8%a7%d8%af%d8%a7%d8%a6%db%8c%da%af%db%8c-%d9%be%d8%b1/ سیکرٹری پاورڈویژن نے عدالت میں اعتراف کیا کہ بجلی نہ خریدیں تو بھی ادائیگی کرتے ہیں،ایک دن کا وقت دیں عدالت کو بریفنگ دیں گے،جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ  انہیں  کوئی بریفنگ نہیں چاہیے،  جہاں کرپشن نظر آئی سخت ایکشن ہوگا ۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے  ایئرلائنز عملے کی جعلی ڈگریوں پر از خود نوٹس نمٹا دیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ جعلی ڈگری والوں سے کوئی ہمدردی نہیں، مکمل تصدیق کے بعد ہی کارروائی کی جائے، برطرف ملازمین کو متعلقہ فورم  سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی  گئی۔ وکیل پی آئی اے نے عدالت کو بتایا 6 غیر ملکی ڈگریوں کی تصدیق رہتی ہے،دیگر تمام ائیر لائنز عملے کی ڈگریوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ جلد بازی یا عدالتی دباو میں کسی کو بر طرف نہ کیا جائے، جعلی ڈگری والوں سے کوئی ہمدردی نہیں، مکمل تصدیق کے بعد ہی کارروائی کی جائے۔ وکیل سول ایوی ایشن کا کہناتھا کہ کیبن کریو کے 65 اور 16 پائلٹس کو جعلی ڈگری پر معطل کیا گیا ،   سول ایوی ایشن صرف لائسنس معطل کر سکتی ہے،ملازمت سے بر طرف کرنا حکومت کا کام ہے۔ نوکری سے نکالے جانے والے پی آئی اے پائلٹ نے موقف اختیار کیا کہ اس کی  ملازمت ایف ایس سی کی بنیاد پر تھی ،  بی ایس سی کی ڈگری کی بنیاد پر نکالا گیا۔ وکیل پی آئی اے نے کہا برطرف پائلٹ کی بی ایس سی کی ڈگری جعلی تھی، مکمل انکوئری کے بعد ملازمت سے نکالا گیا۔ عدالت نے برطرف ملازمین قانون کے مطابق متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی ،  وکلا کے دلائل کے بعد سپریم کورٹ نے جعلی ڈگریوں پر از خود نوٹس نمٹا دیا۔