Friday, April 19, 2024

سپریم کورٹ،جعلی اکاؤنٹس کیس نیب کے سپرد،بلاول کانام جے آئی ٹی رپورٹ سے نکالنے کاحکم

سپریم کورٹ،جعلی اکاؤنٹس کیس نیب کے سپرد،بلاول کانام جے آئی ٹی رپورٹ سے نکالنے کاحکم
January 7, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کا معاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے دو ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دے دیا ۔ عدالت عظمیٰ نے بلاول بھٹو  اور مراد علی شاہ کے نام جے آئی ٹی اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا ۔ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی ،  چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بلاول معصوم نے پاکستان آکر ایسا کیا کام کردیا، جےآئی ٹی نے معاملےمیں ملوث کیوں کیا، کس کے کہنے پر بلاول کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، بلاول کا کیس نیب کو  بھجوانے کی سفارش کیوں کی،بلاول صرف اپنی ماں کا مشن آگے بڑھا رہا ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام بھی ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا۔ کہا وزیراعلیٰ کا استحصال نہیں ہونے دیں گے۔ عدالت نے آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا نام بھی جے آئی ٹی رپورٹ سے نکالنے کا حکم دیا۔ دوران سماعت  چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ملک ریاض کےخلاف اتنا موادہے گرفتارکیوں نہیں کیا ، اومنی کی حد تک نیب کیسز بنتے ہیں، دہی بھلے اور فالودے والے کے اکاونٹس اومنی گروپس سے ملتے ہیں، اومنی گروپ کے کنکشن سیاست دانوں اور پراپرٹی ٹائیکون سے ملتے ہیں، اربوں روپے کیسے بن گئے نیب تحقیقات کرے گا۔ چیف جسٹس نے اومنی گروپ کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ  کمپنیزقوانین کے سوالات کیے توآپ کہیں گے ڈانگ سوٹے کا کام کرتاہوں ، اربوں سے اومنی والے کھربوں میں چلے گئے، کیا یہ پیسہ من وسلویٰ کے ذریعے آتا ہے،اومنی کو ثابت کرنا ہوگا کہ پیسہ لانچوں کے ذریعے نہیں آیا،پانچ سال میں اومنی نے اربوں روپے کیسے کمائے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں ،سب کے پنڈوراباکس کھول رہے ہیں ،شوگر مل کا پیسہ جعلی اکاؤنٹس سے ادا ہوا، اومنی  گروپ نے کاغذوں میں ٹریکٹر خرید کر اربوں روپے کی سبسڈی  حاصل کی ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے اومنی گروپ کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہ کہ عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ پر مہر ثبت کر دی تو آپ مشکل میں ہوں گے، استفسارکیا سندھ حکومت نے چینی پر دو روپے اضافی سبسڈی کیوں دی۔ چیف جسٹس نے کہا جے آئی ٹی ہم سے گزر کر فاروق ایچ نائیک تک پہنچے گی، فاروق ایچ نائیک کو چھوڑیں ، اومنی کی بات کریں۔ چیف جسٹس نے کہا  جے آئی ٹی رپورٹ بے بنیاد نہیں ،آصف زرداری کے وکیل نے جےآئی ٹی رپورٹ کو بدنیتی پرمبنی قراردینےپریوٹرن لے لیا۔ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ بادی النظر میں سپریم کورٹ کے ساتھ جعل سازی کی گئی۔