Monday, September 16, 2024

سٹیفن ہاکنگ نے بلیک ہولز کے بارے میں نئی تھیوری پیش کر دی

سٹیفن ہاکنگ نے بلیک ہولز کے بارے میں نئی تھیوری پیش کر دی
August 27, 2015
سٹاک ہوم (ویب ڈیسک) بلیک ہولز اتنے بھی کالے نہیں ہیں جتنے کہ اس سے قبل خیال کئے جاتے تھے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ بلیک ہول میں ایک بار جو چیز گر جاتی ہے وہ ہمیشہ کیلئے غائب ہو جاتی ہے مگر معروف طبیعات دان سٹیفن ہاکنگ نے ایک منفرد خیال پیش کر دیا ہے۔ سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں کے ٹی ایچ رائل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں لیکچر دیتے ہوئے دنیا کے معروف طبیعات دان نے کہا کہ بلیک ہولز میں ہر چیز کا غائب ہو جانا یہ ظاہر نہیں کرتا کہ کوئی بھی چیز مستقل غائب ہو سکتی ہے۔ خیال رہے کہ دنیابھر کے سائنسدان اس بات پر متفق ہیں کہ بلیک ہولز بہت بڑے ہوتے ہیں جو اپنی بے پناہ کشش ثقل کی بدولت ہر چیز کو اپنے اندر کھینچ لیتے ہیں اور جب ایک بار کوئی چیز اس میں چلی جاتی ہے تو پھر دوبارہ نہیں نکل سکتی تاہم سٹیفن ہاکنگ نے کہا ہے کہ اگر آپ بلیک ہول کے اندر چلے جائیں تو دل مت ہاریئے کیونکہ وہاں ضرور باہر نکلنے کا کوئی راستہ ہو گا۔ سٹیفن ہاکنگ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ بلیک ہول کے اندر غائب ہو جانے کے بعد بھی مادے کی زندگی ممکن ہو سکتی ہے۔ واضح رہے کہ سٹیفن ہاکنگ نے گزشتہ برس ایک بیان میں کہا تھا کہ بلیک ہول سے باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہوتا۔