Sunday, September 8, 2024

 سٹاک ایکسچینج بحران 2008 کی تحقیقاتی رپورٹ جاری

 سٹاک ایکسچینج بحران 2008 کی تحقیقاتی رپورٹ جاری
August 11, 2015
کراچی(92نیوز)سٹاک ایکسچینج بحران 2008 کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے سٹاک ایکچینج بحران کا ذمہ دار سیکیورٹیز ایکسچینج کمیشن کو ٹھہرادیا، کمیشن کے فیصلے کمشنروں کی مشاورت سے نہیں کیے گئے ایڈہاک پالیسیوں اور من مانے فیصلوں کی وجہ سے بحران پید اہوا۔ تفصیلات کےمطابق 2008 میں سٹاک ایکسچینج میں آنیوالے بحران کا جائزہ لینے کے لیے قائم کی گئی خصوصی کمیٹی نے اپنی رپورٹ جاری کردی ہے۔ کمیٹی نے بحران کا ذمہ دار ایس ای سی پی کو ٹھہراتے ہوئے بحران کے ذمہ دار تمام افسروں کو کلین چٹ دے دی ہے۔ چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی نے اسلام آباد میں کمیٹی کی رپورٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 2008 کے بحران کی ایک بڑی وجہ فلور کا نفاذ تھا۔ فلور کو نہ صرف نافذ کیا گیا بلکہ دس دن تک جاری رہنے دیا گیا جس کے تحت شیئرز کی قیمت کے اتار چڑھاو پر پابندی لگا دی گئی۔ ظفر حجازی کا کہنا تھا کہ 2008 میں کمیشن کے فیصلے کمشنروں کی مشاورت سے نہیں کیے گئےسی ڈی سی اور کراچی اسٹاک ایکسچینج نے بھی اپنے اختیارات سے تجاوز کیا جب کہ نیشنل کلیئرنگ کمپنی نے بھی اختیارات سے تجاوز کیا۔ کمیشن نے رسک منیجمنٹ سے متعلق پالیسیوں میں بار بار نکتہ چینی کی اورایڈہاک پالیسیوں اور من مانے فیصلوں کی وجہ سے اسٹاک ایکسچینج کا بحران پید اہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ 2008 میں سیاسی عدم استحکام کے باعث اسٹاک ایکسچینج میں شدید بحران پیدا ہوا جب کہ ایس ای سی پی سیاسی عدم استحکام کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار نہیں تھا۔ اس بحران سے متعلق حکومت کو بھی آگاہ کیا گیا ظفر حجازی نے کہا کہ بحران کا جائزہ لینے کے لیے 2012 میں کمیٹی قائم کی گئی تاہم چیئرمین ایس ای سی پی کے استعفے کے باعث کمیٹی غیر فعال رہی۔ کمیٹی کے ٹی اوآرز میں کسی پر ذمہ داری عائد کرنا شامل نہیں تھا۔ کمیٹی نے مستقبل میں ایسے بحران سے نمٹنے کے لیے سفارشات پیش کی ہیں۔ جس میں ایس ای سی پی کے اختیارات کا تعین کردیا گیا ہے۔