Wednesday, May 8, 2024

سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مجھے نوازشریف کیساتھ نہیں جانے دیا گیا، مریم نواز

سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مجھے نوازشریف کیساتھ نہیں جانے دیا گیا، مریم نواز
August 11, 2020
لاہور (92 نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ مجھے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نوازشریف کے ساتھ نہیں جانے دیا گیا۔ آج ریاستی خوف و جبر اور دہشت گردی کا مظاہرہ ہوا۔ ایسی نیب کے سامنے پیش نہ ہونا قانون کی زیادہ پاسداری ہے۔ ہمارے نہتے کارکنوں پر پتھراو کیا گیا جو قابل مذمت ہے۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاون میں پریس کانفرنس کی۔ شاہد خاقان عباسی، رانا ثناء اللہ سمیت مسلم لیگ ن کے منتخب اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور پارٹی رہنماء بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے۔ مریم نواز نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی خوف و جبر اور دہشت گردی ہمارے لئے نہیں بلکہ سلیکٹڈ حکومت کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ میں اپنے کارکنوں اور سپورٹروں کو ثابت قدمی پر سلام پیش کرتی ہوں۔ آج میں نے پہلی بار تشدد دیکھا ہے، میں زخمیوں کی صحت یابی کے لئے دعا گو ہوں۔ گرفتار ہونیوالے کارکنوں کے لئے لیگل ٹیم کام کرے گی۔  میں اپنے گارڈز کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں اور انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آنسو گیس کی شیلنگ کے دوران میری گاڑی اکیلی رہ گئی تھی۔ میری گاڑی پر پنجاب پولیس کی یونیفارم میں ملبوس لوگوں کی جانب سے بڑے پتھر مارے گئے، بلٹ پروف گاڑی کے باوجود ونڈ اسکرین ٹوٹ گئی۔ نیب کا نوٹس مجھے پرسوں موصول ہوا تھا، نوٹس میں مجھ پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا، نیب کا مجھے بلانے کا مقصد مجھے نقصان پہنچانا تھا۔ اگر گاڑی بلٹ پروف نہ ہوتی تو اتنے بڑے پتھر میری جان کو نقصان پہنچا سکتے تھے۔ اپنے موبائل سے پتھراو کی ویڈیو بھی بنائی، انتقام گاہ میں جو کچھ ہوا اس کے بعد مجھے کہا گیا کہ آپ واپس چلی جائیں، لیکن میں نے انکار کر دیا کہ میں جوابات دے کر جاؤں گی۔ مریم نواز نے کہا کہ رانا ثناء اللہ نے نیب والوں کو تحریری طور پر پیشی منسوخ کرنے کا کہا۔ نیب کے کردار کا مجھے، نواز شریف اور پارٹی رہنماوں کو بہت پہلے سے علم تھا جو نیب گردی کا نشانہ بنے۔ اب نیب کے کردار پر سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ اور ہیومین رایٹس واچ کی رپورٹس نے مہر لگا دی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ یہ مجھ پر پہلا نہیں بلکہ تیسرا مقدمہ ہے، پہلا مقدمہ اتنا مضبوط تھا تو دوسرا کیوں بنایا؟، جس کیس کی تحقیقات میں مجھے پکڑا گیا تھا اور میں 60 دن نیب کی مہمان رہی، وہ ریفرنس آج تک نہیں بن سکا۔  2018 میں انتخابات آ رہے تھے تو مجھے اور نواز شریف کو گرفتار کرنا ضروری تھا کیونکہ انتخابات میں دھاندلی کرنی تھی۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ گذشتہ برس میرے جلسوں کو روکنے کے لئے مجھے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت گرفتار کیا گیا۔ آج مجھے کیوں نیب میں طلب کیا گیا ہے، میرا خیال ہے کہ یہ ان کا خوف ہے۔ حکومت کے انٹرنل سرویز میں مسلم لیگ ن کا گراف پہلے سے بھی کافی زیادہ بڑھ گیا ہے، پنجاب میں مسلم لیگ ن سویپ کرتی نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو پہلے اقتدار میں آنے کا شوق تھا اور اقتدار سے جانے کا خوف ہے۔ پانامہ، اقامہ اور دیگر کیسز ختم ہو چکے ہیں۔ آپ کو 6 ماہ کی مہلت ملی ہوئی ہے اس لئے آپ کو شدید خوف ہے۔ زبردستی مسلط ہونے کے باوجود آج بھی آپ کی ترجیح نواز شریف ہی ہے۔ نواز شریف کی تصویر پر آپ کو بخار چڑھا جاتا ہے۔ آپ کی حراست میں نواز شریف بیمار ہوئے اور وہ زندگی و موت کی جنگ لڑتے رہےآپ کو نواز شریف پر رحم نہیں آیا بلکہ آپ نے خود کو بچانے کے لئے انہیں باہر بھجوایا۔ نواز شریف کی بیماری پر آپ نے پروپیگنڈہ اور سیاست کی اس پر آپ کو شرم آنی چاہیئے کرپشن کا فیصلہ زمینی حقائق پر ہونا چاہئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے دور میں آٹا، چینی سمیت دیگر اشیاء کی قیمتیں کتنی تھیں، آج ان کی قیمتیں کتنی ؟ آپ صرف معاشی لحاظ سے ہی نہیں بلکہ سفارتی میدان میں بھی آپ ناکام ہوئے۔ شریف کی قیادت پر سب متحد ہیں اور ان کے بیانئے کی قیمت ہم 4 سالوں سے ادا کر رہے ہیں۔ نواز شریف خاموش نہیں ہیں۔ انہوں اتنی قربانیاں دیں جتنی 72 سالوں میں کسی نے نہیں دیں۔ نواز شریف نے سارے زخم اپنے سینے پر سہے اور قوم پر آنچ نہیں آنے دی۔ نواز شریف صحت بہتر ہونے پر وطن واپس آئیں گے اور وہیں سے کام شروع کرینگے جہاں سے ختم کیا تھا۔