Sunday, September 8, 2024

سوچی برمی مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش‘ مسلم صحافی کے انٹرویو پر سیخ پا ہو گئی

سوچی برمی مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش‘ مسلم صحافی کے انٹرویو پر سیخ پا ہو گئی
March 26, 2016
لندن (ویب ڈیسک) انسانی حقوق کی علمبردار نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کا برما کے مسلمانوں کے معاملے پر دوہرا معیار سامنے آ گیا۔ برطانوی صحافی کے سوال پر سوچی نے برمی مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کرنے سے انکار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق میانمار کی سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کو جمہوریت کے لیے قربانیوں پر دنیا بھر میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے لیکن برمی مسلمانوں کے معاملے پر سوچی نے ہمیشہ خاموشی اختیار کی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی خاتون میزبان مشال حسین نے ایک انٹرویو کے دوران ان سے کہا کہ کیا وہ میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام اور اسلام مخالف جذبات کی مذمت کرتی ہیں لیکن سوچی نے سوال کا واضح جواب نہ دیا۔ بار بار سوال پر آنگ سان سوچی کا کہنا تھا کہ میانمار میں رہنے والے بدھ مذہب کے پیروکاروں نے بھی بڑی تعداد میں ہجرت کی۔ یہ سب کچھ آمرانہ حکومت کا نتیجہ ہے۔ انٹرویو کے بعد میانمار کی رہنما نے ناراضی کا اظہار کیا اور یہاں تک کہہ دیا کہ انھیں کسی نے بتایا کیوں نہیں کہ ان کا انٹرویو ایک مسلمان خاتون لے گی۔