Sunday, May 5, 2024

سونے کے ویسٹ واٹر سے سینیٹری ورکرز کی بھی چاندی

سونے کے ویسٹ واٹر سے سینیٹری ورکرز کی بھی چاندی
December 7, 2017

فیصل آباد (92 نیوز) سونے کی ڈلی کو دیدہ زیب زیورات میں ڈھالنا ایک مشکل مرحلہ ہے لیکن یہ عمل صرف سنار کی روزی روٹی کا ذریعہ ہے۔ سونے کے ویسٹ واٹر سے سینیٹری ورکرز بھی کار آمد اشیاء ڈھونڈ کر اچھی آمدن حاصل کر رہے ہیں۔
جیولر شاپ میں سجے اور خواتین کی زینت بنے زیورات تو آپ نے دیکھے ہوں گے لیکن سونے کو زیورات میں ڈھالنا بھی مشکل اور نہایت مہارت کا کام ہے۔
سونے کے ٹکڑے کو پگھلایا اور کاسٹنگ کے مرحلے سے گزار کر دیدہ زیب ڈیزائنوں میں جوڑا جاتا ہے۔ پالش کے بعد اسٹون لگانے تک سارا کام کاری گری کا شاہکار ہوتا ہے۔
زیورات کی تیاری کے دوران سونے کے ذرات کارپٹ پر گرتے ہیں اور کچھ ویسٹ واٹر میں بہہ جاتے ہیں اور یہ پانی سیوریج میں گرتے ہی سینیٹری ورکرز کی چاندی ہو جاتی ہے اور اس میں ان کے ہاتھ لگنے والا سونا کوئلے کی کان سے ہیرا نکلنے کے مترادف ہوتا ہے۔
عملہ صفائی روزانہ کی بنیاد پر سیوریج کے پانی سے سونے کے ذرات میں یہ طبقہ اپنی روزی روٹی تلاش کر ہی لیتا ہے۔
زیورات کی تیاری میں جہاں کاریگروں کو انکی محنت کا پھل مل رہا ہے وہیں سینٹری ورکر بھی سونے کے ویسٹ واٹر سے کارآمد میٹریل تلاش کر کے معقول آمدنی حاصل کر رہے ہیں۔