Thursday, May 9, 2024

سونے کی اسمگلنگ کا بڑا اسکینڈل ، ایف آئی اے نے تفتیش شروع کر دی

سونے کی اسمگلنگ کا بڑا اسکینڈل ، ایف آئی اے نے تفتیش شروع کر دی
October 17, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز ) سونے کی اسمگلنگ کے سب سےبڑے اسکینڈل میں ایف آئی اے نے ریکارڈ تحویل میں لیتے ہوئے تحقیقات شروع کر دیں ۔ ایف آئی اے کی جانب سے ایف بی آر کے متعلقہ افسران اور سمگلنگ کرنے والی کمپنیوں سے پوچھ گچھ  کا سلسلہ جاری ہے ،ایف آئی کو تحقیقات کی ہدایت مئی 2019 میں وفاقی ٹیکس محتسب نے جاری کی تھیں ۔ صدر مملکت کے دفتر سے 60 ارب روپے مالیت کا اسمگلنگ کیس کا فیصلہ عنقریب آنے کی توقع ہے ، اس کیس کی سماعت کے سلسلے میں ایف بی آر کے تین چیف کلکٹرز کو بھی تحقیقات کا حکم ملا ۔ ایف بی آر کی جانب سے اس کی پیروی نہ ہونے  پر ریکارڈ ایف آئی اے نے تحویل میں لے لیا ،  پیروی کرنے والے  انٹرنل آڈٹ آفس لاہور کو ایک  نوٹیفکیشن کے ذریعے ختم کردیا گیا۔ تمام معاملے سے چیئرمین ایف بی آر کو بھی بے خبر رکھا گیا ،  ایف آئی اے نے ایف آئی چیرمین ایف بی آر کو افسران  کے خلاف تحقیقات  سے آگاہ کر دیا ہے۔ سونے کی سمگلنگ 2010 سے 2016 تک ہوتی رہی ،  انٹرنل آڈٹ نے متعلقہ ایف بی ار افسران اور کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کیں۔ کراچی کی ایک کمپنی بی ڈی انٹرپرائزز  پر 8ارب روپے کا ٹیکس اور جرمانے عائد کیا گیا۔ رباب کارپوریشن 3ارب روپے ، مکہ انٹرپرائزز 3ارب روپے، ریاض کارپوریشن ساڑھے 6ارب روپے اور ثانی ایمپیکس پر 2ارب 7کروڑ روپے ڈیوٹی اور جرمانے عائد کیے گئے۔ گنج بخش جیولرز لاہور کے ذمہ 13ارب روپے، دوبئی گولڈ چین سینٹر اسلام آباد کے ذمہ 33کروڑ 20 لاکھ روپے واجب الادا تھے، گلوبل انٹرپرائزز پشاور کے ذمہ 34 کروڑ 20لاکھ ،محمد خلیق جیولرز پشاور کے ذمہ 34کروڑ 26لاکھ روپے اور کراچی گولڈ اینڈ سلور کے ذمہ 16 کروڑ روپے کے واجبات ہیں۔